ایلون مسک کی کمپنی کو انسانی دماغ میں مائیکرو چپ لگانے کی منظوری مل گئی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

نیویارک: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ایلون مسک کی کمپنی نیورولنک کو انسانی دماغ میں ٹیسٹ کرنے کی منظوری دے دی ہے، انسانی دماغ میں مائیکرو چپ لگانے کے بعد یادداشت کو بڑھانے، الزائمر مرض اور انسانی خیالات کو پڑھنے میں مدد ملے گی۔

نیورا لنک نے ٹوئٹر پر اس حوالے سے پیغام جاری کیا، جس میں لکھا کہ ہم یہ بتاتے ہوئے بہت پُرجوش ہیں کہ ہمیں اپنی پہلی انسانی طبی تحقیق شروع کرنے کے لیے ایف ڈی اے کی منظوری مل گئی ہے۔نیورالنک کے مطابق کلینیکل ٹرائل کے لیے بھرتی ابھی شروع نہیں کی گئی۔

ایلون مسک کا دسمبر میں سٹارٹ اپ کی جانب سے ایک پریزنٹیشن کے دوران کہنا تھا کہ نیورالنک امپلانٹس کا مقصد انسانی دماغوں کو کمپیوٹر کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

انہوں نے اُس وقت کہا تھا کہ ہم اپنے پہلے انسانی (امپلانٹ) کی تیاری کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں، اور ظاہر ہے کہ ہم کسی انسان میں ڈیوائس لگانے سے پہلے انتہائی محتاط رہنا چاہتے ہیں کہ یہ اچھی طرح کام کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

جاپان نے خوابوں کو ریکارڈ کرنے والے آلات کی تیاری شروع کردی

واضح رہے کہ اس سے قبل مارچ 2023 میں ایف ڈی اے نے نیورالنک کو اس طرح کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، ایلون مسک 2019 سے اب تک کم از کم 4 بار یہ اعلان کرچکے ہیں کہ ان کی کمپنی انسانوں پر اس کمپیوٹر چپ کی آزمائش بہت جلد شروع کرے گی لیکن ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

اب ایف ڈی اے نے کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے اور ایسا اس وقت ہوا ہے جب امریکی قانون سازوں کی جانب سے نیورالنک کی جانب سے جانوروں پر کیے جانے والے تجربات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک تحقیقاتی پینل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

Related Posts