طالبان حکومت نے افغانستان میں قیام امن کے بعد دوسرے مرحلے میں معاشی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے کا عمل تیز کر دیا ہے، طالبان کے اقتدار کے دو سال ابھی مکمل نہیں ہوئے کہ قوش تیپہ کینال کے پانی کے میگا منصوبے کے بعد صوبہ فراہ میں بخش آباد ڈیم کی تعمیر کے بڑے آبی منصوبے کا افتتاح کر دیا۔
صوبہ ہرات کے ساتھ واقع صوبہ فراہ میں بخش آباد ڈیم دریائے فراہ پر بنایا جا رہا ہے۔ یہ دریا غور کے ضلع دولینا سے نکلتا ہے اور 560 کلومیٹر کا سفر طے کر کے افغان ایران سرحد کے قریب دریائے ہلمند میں گرتا ہے۔ تاہم یہ ڈیم ایران کی سرحد سے سینکڑوں کلومیٹر دور ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نہر کی تعمیر سے صوبہ فراہ میں وسیع زمین سیراب ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ درد، یہ آزار ہمیشہ نہ رہیں گے
گزشتہ روز صوبہ فراہ میں ڈیم کے افتتاح کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں افغان نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر، پانی و توانائی کے مرکزی وزیر سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
ملا بردار اخوند نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بخش آباد ڈیم صوبہ فراہ کے لیے ایک اہم اور بڑا منصوبہ ہے جس سے صوبہ فراہ میں زرعی انقلاب آئے گا اور یہاں کے عوام کا دیرینہ مطالبہ حل ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف وعدے نہیں کرتے بلکہ عملاً کام کرتے ہیں اور پورے خلوص کے ساتھ اس ڈیم کو ایک سال کی قلیل مدت میں مکمل کریں گے۔
ملا بردار اخوند نے اعلان کیا کہ وہ بخش آباد ڈیم کو مکمل کرنے کے لیے دستیاب وسائل کو بروئے کار لائیں گے، انہوں نے ٹھیکا لینے والی کمپنی پر بھی زور دیا کہ وہ تعمیراتی کام کو خلوص اور دیانت کے ساتھ مکمل کرے۔
پانی و توانائی کے وزیر مولوی عبداللطیف منصور نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ فراہ کے قبائلی عمائدین کا ایک وفد کابل آیا تھا جس نے بخش آباد ڈیم پر کام شروع کرنے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی غرض سے درخواست کی تھی کہ حکومت ایک اکاونٹ کھول دے جس میں ہم بھی ڈیم کی تعمیر کے لئے چندہ جمع کریں گے، اس درخواست پر ہم نے افغان بینک میں ایک اکاونٹ کھول دیا ہے، اب عوام بھی اس اکاونٹ میں چندہ جمع کر سکتے ہیں اور ڈیم کی تعمیر میں حکومت کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر سے پانی کی سطح بلند ہوکر ہزاروں ایکڑ زمین سیراب ہوجائے گی اور زمینداروں کو سولر سسٹم کے بھاری اخراجات سے نجات مل جائے گی۔
وزارت اطلاعات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مہاجر فراہی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ بخش آباد ڈیم کی تعمیر کا ہمارے آباء و اجداد کے وقت سے دیرینہ مطالبہ تھا جو امارت اسلامیہ نے پورا کردیا جس پر ہم امارت اسلامیہ کے شکرگزار ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم ڈیم کی تعمیر کے اقدام سے اتنے خوش ہیں کہ صوبہ فراہ سے تعلق رکھنے والے تمام حکام اور ملازمین بخوشی ایک ماہ کی تنخواہ ڈیم چندہ میں جمع کرائیں گے۔
واضح رہے کہ بخش آباد ڈیم سات مراحل میں مکمل کیا جارہا ہے جس کا کام گزشتہ روز شروع ہوا، بخش آباد ڈیم 68,590 ہیکٹر زرعی اراضی کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے دائیں جانب 50 اور بائیں جانب 52 کلومیٹر کی نہر ہے۔
اس ڈیم کا پہلا معاشی مطالعہ سردار محمد داؤد خان کے دور حکومت میں فرانس کی ایک کمپنی نے کیا تھا تاہم ملک میں تبدیلیوں کی وجہ سے یہ منصوبہ جوں کے توں رہ گیا تھا۔ اب نصف صدی گزرنے کے بعد طالبان حکام نے اس کو مکمل کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔