خیبر پختونخوا شہد کی مکھیوں کی افزائش کا سب سے بڑا مرکز بن گیا اور یہاں سالانہ 30 ہزار ٹن شہد پیدا ہونے لگا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پشاور کی پاک انٹرنیشنل ہنی مارکیٹ ایشیا کی سب سے بڑی شہد کی منڈی ہے جہاں سے سالانہ 300 سے 400 کنٹیرز بیرون ملک برآمد کئے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
آسٹریلوی پولیس نے 95 سالہ خاتون کو کرنٹ لگا دیا
خیبر پختونخوا میں 1989ء میں افغان مہاجرین کی جانب سے شہد کی مکھی کی صنعت متعارف کرائی گئی، اب صوبے میں شہد کی مکھی کا پانچ بکسوں سے شروع ہونے والا کاروبار لاکھوں بکسوں تک پہنچ گیا ہے۔
اس کاروبار سے 10 سے 15 لاکھ افراد وابستہ ہیں جبکہ سالانہ 30 ہزار ٹن شہد پیدا کیا جارہا ہے جسے خلیجی ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں بیری، پلائی، سپرکے اور روبی نیا کا شہد پیدا کیا جاتا ہے جس میں ضلع کرک کے بیری کے شہد کا کوئی ثانی نہیں ہے۔
اس کاروبار سے 10 سے 15 لاکھ افراد وابستہ ہیں جبکہ سالانہ 30 ہزار ٹن شہد پیدا کیا جارہا ہے جسے خلیجی ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں بیری، پلائی، سپرکے اور روبی نیا کا شہد پیدا کیا جاتا ہے جس میں ضلع کرک کے بیری کے شہد کا کوئی ثانی نہیں ہے۔
پشاور کی پاک انٹرنیشنل ہنی مارکیٹ ایشیا کی سب سے بڑی شہد کی منڈی ہے جہاں سے سالانہ 300 سے 400 کنٹیرز بیرون ملک برآمد کئے جاتے ہیں۔