کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت 1365 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Wheat bags worth millions go missing in Sindh

اسلام آباد : کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت 1365 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دیدی ۔

جمعرات کو مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت 1365 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی ۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ کمیٹی نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے نیپرا کی منظور شدہ 15 پیسے فی یونٹ اضافہ میں 11پیسے فی یونٹ اضافی وصولی کے نوٹیفکیشن کی منظوری دی گئی ،نوٹیفکیشن کا اطلاق یکم دسمبر2019 سے اگلے ایک سال کے لیے ہوگا ۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ بجلی کے 300 یونٹس ماہانہ استعمال کرنے والے دو کروڑ گھریلوصارفین پراس نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں ہو گا۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ ایک کروڑ صارفین میں 60لاکھ صارفین کے لیے7پیسے فی یونٹ کا اضافہ ہو گا ،مستقبل میں بجلی کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کو مزید جامع اور سہل بنانے کے لیے مشیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق مخدوم خسرو بختیار،وزیر توانائی عمر ایوب خان،مشیر صنعت و پیداوار عبد الرزاق داؤد اور معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابرکمیٹی میں  شامل ہوں گے۔

اعلامیہ کے مطابق نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کی نجکاری کی صورت میں قطر سے درآمدہونے والی آر ایل این گیس کو معیشت کے مختلف شعبوں میں استعمال کے لیے وزارت توانائی کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق وزارت توانائی کی سفارشات کے علاوہ نئے آپشنوں کے حوالے پربھی غورکرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین ایف بی آر کا کسٹم قواعد و ضوابط ویب سائٹ پر شائع کرنے کا فیصلہ

اعلامیہ میں کہاگیاکہ ملک میں فولاد اور لوہے کی پیداوار کے فروغ اور مقامی ضروریات پوری کرنے کے لیے پالیسی فریم ورک کی تیاری کے لیے وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی قیادت میں ایک بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دیدی ۔اعلامیہ کے مطابق مشیر صنعت و پیداوار، معاون خصوصی پٹرولیم، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری صنعت و پیداوار اور چیئر مین ایف بی آر کمیٹی میں شامل ہوں گے ۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ذمہ 18کھرب60ارب89کروڑ واجب الادا قرضوں کو گرانٹ میں تبدیل کرنے کی تجویز پرغور کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی ۔

اعلامیہ کے مطابق وزیر منصوبہ بندی، ،سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری مواصلات، سیکرٹری اقتصادی امور اور ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ،یوٹیلٹی سٹورزکارپوریشن کوچھ ارب روپے کی گرانٹ سے غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ شیر صنعت ،گورنر سٹیٹ بینک ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چیرپرسن،نادرا اور پی پی آر اے کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی یوٹیلیٹی سٹورکو پلان کی تیاری میں مدد دے گی ۔

Related Posts