پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے سربراہ کی حیثیت سے وزیر اعظم کے الفاظ بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ وہ نہ صرف حکومت کے مؤقف کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ قوم اور اس کے عوام پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوا کرتے ہیں۔خاص طور پر پاکستان جیسے ملک کیلئے یہ بے حد اہم ہے جس کا پورا نام ہی اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔
حال ہی میں وزیر اعظم شہباز شریف نے موجودہ نگراں حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے گزشتہ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت نہ ہونے کے بارے میں بیانات دئیے۔ تاہم نگراں حکومت کا رویہ تسلی بخش نہیں رہا۔ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف گئے ہیں اور انصاف اور جمہوریت کے اصولوں کے برعکس انتخابی عمل میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی ہے، جو کوئی ڈھکا چھپا معاملہ نہیں رہا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان جس نے 90 دن میں انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا، اپنی ہدایات میں واضح کیا کہ حکومت الیکشن کیلئے فنڈز دے۔ تاہم، وفاقی اور پنجاب کی نگراں حکومتیں دونوں اپنی ذمہ داریوں سے فرار کی کوشش کر رہی ہیں، جو کسی بھی طرح قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی سے کم نہیں۔
اس نازک وقت میں وزیراعظم شہباز شریف کے لیے ضروری ہے کہ وہ سپریم کورٹ، صوبائی حکومتوں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت تمام اداروں کے اتحاد کو ترجیح دیں۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک صفحے پر جمع کرنا اور بر وقت آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لیے وفاق اور صوبوں کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
بطور اسلامی جمہوریہ پاکستان، ہمارا ملک حق گوئی، بے باکی اور اتحاد کو بے حد اہمیت دیتا ہے۔ وزیر اعظم اور ان کی حکومت کو اپنے بیانات اور اقدامات میں ایمانداری، دیانتداری اور شفافیت کی مثال قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہیں بے بنیاد الزامات لگانے پر مبنی سیاسی بیان بازی سے گریز کرنا ہوگا تاکہ عوام جو حکمراں سیاسی جماعت ن لیگ سے متنفر ہورہے ہیں، ان میں حکومت کے حق میں مثبت جذبات جنم لے سکیں۔
مزید برآں نگراں حکومت کی جانب سے انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوششیں جمہوری اقدار اور انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں۔ نگران حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ غیر جانبداری سے اور سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کام کرے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انتخابی عمل کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے انجام دیا جائے۔
وقت آگیا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز پاکستان اور عوام کی بہتری کیلئے مل جل کر کام کریں۔ پنجاب کی نگراں حکومت اور وفاق کو الیکشن کے بر وقت انعقاد کے علاوہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کیلئے بھی بہت سے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔