اسرائیل کی پولیس نے مقبوضہ فلسطین میں مسجدِ اقصیٰ پر ایک بار پھر حملہ کیا جس کے دوران طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا گیا۔ حملے کے نتیجے میں 6افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پولیس نے درجنوں عبادت گزاروں کو مسجدِ اقصیٰ سے ہٹا دیا جبکہ روزہ دار رکاوٹیں لگا کر مسجد کے اندر عبادات کر رہے تھے۔ کشیدگی کے دوران غزہ کی پٹی سے بھی اسرائیل پر راکٹ فائر کیے گئے۔
سابق امریکی صدر ٹرمپ نے جج کو متعصب قرار دے دیا
ہلالِ احمر فلسطین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین پر تشدد واقعے میں کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی پولیس نے نمازیوں کو منتشر کرنے کیلئے اسٹن گرینیڈ اور ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا جبکہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو قانون شکن قرار دیا۔
اسرائیلی پولیس نے کہا کہ درجنوں فلسطینیوں نے پولیس افسران پر پتھر پھینکے جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز امن و امان کی بحالی کیلئے حرکت میں آئیں۔ رات بھر اذانوں کے باعث مزید مظلوم فلسطینی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوگئے تھے۔
سوشل میڈیا پر واقعے کی مختلف ویڈیوز وائرل ہوگئیں جن میں اسرائیلی پولیس کو درجنوں فلسطینیوں کو مسجد سے باہر لے جاتے ہوئے دکھایا گیا۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیلی پولیس نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھی نمازیوں اور روزہ داروں پر گرینیڈز فائر کیے۔ اسرائیل نے غزہ کی جانب سے راکٹ فائرنگ کا بھی جواب دیتے ہوئے کئی فضائی حملے کیے ہیں۔