کراچی: ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ کا کہنا ہے کہ تاجر برادری، کاروباری افراد اور صنعتی برادری نے شرحِ سود میں اضافے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پوری کاروباری و صنعتی اور تاجر برادری نے بیس پوائنٹس 21 فیصد ہوجانے والے پالیسی ریٹ کو تسلیم نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ہم نے حکومت کو آگاہ کردیا۔
سونے کی فی تولہ قیمت میں 5000 روپے کا اضافہ
بیان میں صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ 100 بیس پوائنٹس کا مزید اضافہ قابلِ قبول نہیں۔ کوئی بھی کمرشل بینک نجی شعبے کو 23 اعشاریہ 5 سے 24 فیصد سے کم پر قرض دینے پر راضی نہیں ہوگا۔ گزشتہ 14ماہ میں شرحِ سود میں 11.25فیصد اضافہ کیا گیا۔
ایف پی پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ حکومت کو اصلاحِ احوال کی طرف راغب ہونا ہوگا۔ ایشیائی ترقی بینک نے 2023 کے دوران پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 0.6 فیصد بیان کی جو رجعت پسندانہ اور کساد بازاری پر مبنی مانیٹری پالیسی کا نتیجہ ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ کاروبار کیلئے فنانس تک رسائی ختم کردی گئی۔ ملکی برآمدات مسلسل کم ہورہی ہیں۔ مارچ 2023ء میں مسلسل ساتویں مہینے برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ سالانہ بنیادوں پر کمی کی شرح 14.76فیصد رہی۔