حکومت نے لگژری اشیاء پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کرنے کی منظوری دیدی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سینکڑوں لگژری اشیاء پر سیلز ٹیکس 18 سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری لے لی گئی ہے، جس کے تحت درآمدی موبائل فونز، آٹو سی بی یو، چاکلیٹ، جوسز پر سیلز ٹیکس25 فیصد ہوگا۔

کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد جن درآمدی اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھایا گیا ہے اُن میں موبائل فونز، آٹو سی بی یو، چاکلیٹ، جوسز، کارپیٹس، کاسمیٹکس، ٹشو پیپرز، کتوں اور بلیوں کی خوراک، مچھلی، فٹ وئیر، فروٹس اینڈ ڈرائی فروٹس، فرنیچر، آئس کریم، جیم، جیلی اور لیدر جیکٹس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک میں ایک درجن انڈوں کی قیمت 300 روپے تک پہنچ گئی

اس کے علاوہ شیمپو، سن گلاسز، کیچپ ، ٹریولینگ بیگز، سوٹ کیسز، اسلحہ، پاستا، موسیقی کے آلات، فروزن گوشت، دروازوں، کھڑکیوں کے فریمز، ڈیوکوریشن آرٹیکلز، ہوم اپلائنسز، سینیٹری اور باتھ روم کے سامان پر بھی سیلزٹیکس کی شرح 25 فیصد ہو جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کو 4 ماہ میں 15 ارب روپے کی آمدن ہوگی۔

Related Posts