وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں اب بھی کم از کم ایک ہفتے سے 10 دن تک لگ سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں یہ بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ تعطل کے شکار سات ارب ڈالر کی بیل آؤٹ پیکج کی باقی ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط وصول کرنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
گزشتہ ماہ 31 جنوری سے 9 فروری تک اس حوالے سے پاکستان کی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا ایک دور بھی چل چکا ہے لیکن ابھی تک فریقین کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
اجلاس کے دوران شہباز شریف نے نام لیے بغیر ’ایک دوست ملک‘ کی جانب سے فراخدلانہ مالی مدد کا شکریہ بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سوچ رہے تھے کہ وہ ہماری مدد کے لیے آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کا انتظار کریں گے لیکن چند دن قبل اس دوست ملک نے ہمیں بتایا کہ ہم آپ کو یہ (مالی مدد) فوراً فراہم کر رہے ہیں۔ یہ چیز یاد رکھی جائے گی۔
اس ملک نے ماضی میں کئی مرتبہ پاکستان کی مخلصانہ مدد کی ہے۔