لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف سے خارج سابق رکنِ پنجاب اسمبلی عظمیٰ کاردار نے حکمراں سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف کا دورِ حکومت 2022 کے اوائل میں ختم ہونے کے بعد ن لیگ کے صدر شہباز شریف وزیر اعظم بن گئے۔ عظمیٰ کاردار نے بھی تحریکِ انصاف کے خلاف بیانات داغنا شروع کردئیے۔ پی ٹی آئی نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر عظمیٰ کاردار کو پارٹی سے نکالا۔
شاہد خاقان عباسی پارٹی عہدے سے مستعفی
گزشتہ روز سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے عظمیٰ دار سے ملاقات کی، جس کی تصویر سوشل میڈیا پر جاری کرتے ہوئے سابق پی ٹی آئی رہنما نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرآج سے 2 روز قبل اپنے پیغام میں عظمیٰ کاردار کا کہنا تھا کہ میری مریم نواز سے خصوصی ملاقات ہوئی۔ اب میں نے مسلم لیگ (ن) میں باضابطہ شمولیت اختیار کر لی ہے۔
میں نے پاکستان مسلم لیگ ن میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی ہے.
نائب صدر ن لیگ مریم نواز سےخصوصی ملاقات pic.twitter.com/axbyNBCT1L— Uzma Kardar (@UzmaKardar) January 30, 2023
قبل ازیں عظمیٰ کاردار نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی پر سنگین الزامات عائد کیے۔ سابق رکنِ اسمبلی عظمیٰ کاردار نے کہا کہ عمران خان وائٹ کالم بدعنوانی کرتے رہے، خود پیچھے تھے، ساتھیوں سے کرپشن کروالی۔
عظمیٰ کاردار نے کہا کہ عمران خان دور میں ہونے والی کرپشن کا 70 فیصد بنی گالہ جبکہ 30 فیصد باقیوں کی جیب میں پہنچا۔ بشریٰ بی بی خان صاحب سے کوئی نہ کوئی ناجائز کام کروانے کیلئے فائلز پر دستخط کرواتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ کیلئے بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں روزانہ 10 لاکھ روپے منتقل کیے جاتے تھے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے عظمیٰ کاردار کے بیانات کو حقیقت کے منافی اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔