آئی ایم ایف کا مطالبہ منظور، بجلی کی قیمت میں 6 روپے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کو 3 جنوری 204 کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ پاور ڈویژن نے پاور ٹیرف ری اسٹرکچر کے لیے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور جلد ہی آئی ایم ایف کی منظوری کے لیے وزارت خزانہ کو پیش کیا جائے گا۔ نگران وزارت توانائی نے دی نیوز سے گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی کہ پاور ڈویژن نے بجلی کے موجودہ ٹیرف کے نظام کی تنظیم نو کا اپنا کام مکمل کر کے اسے وزارت خزانہ کو پیش کردیا ہے جو اس کی منظوری کیلئے اسے آئی ایم ایف کے عہدیداروں کے سامنے اٹھائیں گے ، اس وقت، بجلی کے یونٹ کی کل لاگت 72فیصد فکسڈ چارجز اور 28 فیصد متغیر چارجز پر مشتمل ہے لیکن ریونیو کی طرف، فکسڈ چارجز صرف 2 فیصد ہیں اور متغیر چارجز 98 فیصد ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ متعلقہ حکام نے بجلی کے ٹیرف میں لاگت اور ریونیو کے ڈھانچے میں مماثلت پائی ہے کیونکہ لاگت کا 72 فیصد مقرر ہے جب کہ موجودہ ٹیرف میں صرف 2 فیصد محصول مقرر ہے اور تقریباً 98 فیصد گھریلو صارفین (29ملین صارفین) کو 631ارب روپے کی سبسڈی مل رہی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے کو منظور کرتے ہوئے بجلی کی قیمت میں 6 روپے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی اخبار کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے مذاکرات ہوئے جس دوران آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس سیکٹر میں 4100 ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

وزارت خزانہ نے اس حوالے سے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق بجلی کی قیمت میں مارچ تک 3 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا، مئی تک بجلی کی قیمت میں مزید 70 پیسے فی یونٹ بڑھائی جائے گی اوراگست تک مجموعی طور پر بجلی کی قیمت میں 6 روپے فی یونٹ کا اضافہ ہو گا۔

وزارت خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال گردشی قرض میں 952 ارب روپے کمی کی جائے گی، جبکہ 675 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی۔

200 ارب روپے صارفین سے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کر کے پورے کیے جائیں گے، اس ضمن میں حکومت سے نظرِ ثانی شدہ سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان طلب کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان 2024 تک گیس پائپ لائن مکمل کرے ورنہ 18 ارب ڈالر جرمانہ ادا کرے، ایران

وزارتِ خزانہ کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ 2500 ارب، گیس کے سیکٹر میں 1600 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے نقصانات کم کرنے کے لیے بجلی پر سبسڈی کم کرنے اور ٹیرف بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطالبے کو دیکھتے ہوئے بجلی کے ٹیرف میں ساڑھے 7 سے 10 روپے یونٹ تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

وزارتِ خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے 100 یونٹ کے بجائے 300 یونٹ تک سبسڈی کی تجویز دی گئی ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف توانائی کے شعبے سے متعلق اتفاقِ رائے کے لیے مذاکرات جاری رکھیں گے۔

Related Posts