جنسی زیادتی کیس، بھارت میں عمر رسیدہ ہندو مذہبی رہنما کو عمر قید کی سزا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گاندھی نگر میں جنسی زیادتی کیس میں عمر رسیدہ ہندو مذہبی رہنما آسارام باپو کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی، جبکہ ایک اور عصمت دری کیس میں ملزم پہلے ہی عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں گاندھی نگر کی مقامی عدالت نے خاتون  بھگت (مرید) کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس میں عمر قید کی سزا سنائی۔ 30 جنوری کو ملزم کی سزا کا فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جو گزشتہ روز سنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس، بھارتی صدر کے خطاب کا بائیکاٹ

استغاثہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آسارام عادی مجرم ہیں ، عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزم پر بھاری مالی جرمانہ بھی عائد کیا جائے۔ عدالت نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد جودھپور جیل میں قید ملزم کو سزا سنائی۔

جودھپور جیل میں آسارام باپو ایک نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کے کیس میں عمر قید کاٹ رہے ہیں۔ نئے کیس کا تعلق 2013 سے ہے جب خاتون بھگت نے کہا کہ آسا رام باپو نے مجھ سے 2001 سے 2006 تک کئی بار زیادتی کی۔

خاتون کا مؤقف ہے کہ آسارام باپو نے احمد آباد کے آشرم میں رہائش کے دوران عصمت دری کی۔ سیشن کورٹ نے جنسی زیادتی کی مختلف دفعات کے تحت ملزم کو سزا سنائی جبکہ دیگر 6ملزمان بشمول آسارام کی بیوی، بیٹی اور 4دیگر بھگتوں کو بری کردیا۔