عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے تحت کراچی میں سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن کریم کی شہادت کے واقعات کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو اور امیر مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی مولانا محمد اعجاز مصطفےٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے قرآن کریم کی توہین کر کے اہل اسلام کے جذبات کو للکارا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سامراج لاکھوں ڈالر خرچ کر مسلمان نسل کی ذہن سازی اسلام کے خلاف کر رہا ہے، بنیادی ضروریات مہنگی ہیں لیکن مغرب تک رسائی کے ذرائع کیبل انٹرنیٹ سستے ہیں۔ مسلمان کبھی اپنے ایمان کا سودا نہیں کر سکتے۔ اسلام کی فطرت میں لچک ہے، اس کے خلاف اتنی سازشوں کے باوجود یہ دنیا میں تیزی سے مقبول ہو کر پھیل رہا ہے، اسی لیے مغرب اس سے خوف زدہ ہے اور قرآن کریم کی گستاخی کے درپے ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مرکزی جمعیت اہلحدیث کے تحت کراچی میں اتحاد امت کانفرنس اتوار کو ہوگی
انہوں نے کہا کہ دنیا کو آزادی، رواداری اور اعتدال پسندی کا درس دینے والا مغرب خود اسلام دشمنی میں بدترین قسم کی انتہا پسندی بلکہ اسلامو فوبک دہشت گردی پر اتر آیا ہے۔
مبلغ ختم نبوت مولانا محمد قاسم، رانا محمد انور، مولانا محمد اسحاق مصطفیٰ، مولانا شعیب کمال، مولانا محمد رضوان، مولانا عادل غنی، مولانا کلیم اللہ نعمان، جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں قاری محمد عثمان، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی، مولانا عمر صادق، مولانا نور الحق، مفتی فیض الحق، مولانا امین اللہ، جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کے استاذ مفتی شکور احمد، مذہبی اسکالر مولانا فضل سبحان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام تمام مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے، مسلمان حضرت موسیٰ و عیسیٰ علیہما السلام پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور بائبل کو تقدس کا درجہ دیتے ہیں۔ قرآن کریم، مساجد و مدارس، ختم نبوت ہماری سرخ لکیر ہیں، کسی کو ان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
دریں اثنا شہر کے مختلف اضلاع سے ریلیوں کی شکل میں عوام پرانی نمائش پر جمع ہوئے جہاں مجمع احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کر گیا۔ مقررین نے کہا کہ کفار مکہ نے بھی قرآن کریم سننے سے لوگوں کو روکنا چاہا تھا مگر وہ بھی ناکام رہے تھے، آج کے کفار بھی قرآن کریم کے خلاف سازشوں میں ناکام رہیں گے۔ ایسی کارروائیوں کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں، مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ قومی سطح پر عظمتِ قرآن کانفرنس منعقد کرائی جائے اور فوری طور پر سویڈن و ہالینڈ کے سفیروں کو بلا کر انہیں متنبہ کر دیں کہ اگر اس گھناؤنے عمل سے باز نہ آئے تو اگلا احتجاج ان کے سفارت خانوں کے باہر ہوگا۔