ملکی کرنسی کو مستحکم کرنے میں ناکامی پر عراقی وزیر اعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک کو برطرف کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عراق کے وزیراعظم نے سینٹرل بینک کے گورنر کو عہدے سے برطرف کرکے سابق گورنر علی محسن العلق کو گورنر تعینات کر دیا۔

وزیراعظم محمد السوڈانی نے گورنر سینٹرل بینک مصطفیٰ غالب مخیف کو پچھلے مہینے طلب کرکے ڈالر کے مقابلے میں عراقی دینار کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

مرکزی بینک کے نئے گورنر محسن العلق ستمبر 2014 سے ستمبر 2020 تک اسی عہدے پر کام کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

قرآن کریم کی بے حرمتی کیخلاف انڈین مسلمان سراپا احتجاج

بین الاقوامی رقوم منتقلی کے مراحل میں سختی کے بعد عراق کی کرنسی دو مہینے سے گراوٹ کا شکار ہے۔

حکومت نے ایک ڈالر کے مقابلے میں عراقی دینار کی رقم 1460 مقرر کی ہے لیکن کھلی منڈی میں ڈالر 1630 دینار کا فروخت ہو رہا ہے۔

Related Posts