بغیر محرم سفر کرنے پر حوثی ملیشیا نے یمنی خاتون ٹی وی اینکر کو حراست میں لے لیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 حوثی ملیشیا نے یمن کے دار الحکومت صنعاء کے جنوب میں ٹی وی پریزنٹر اشواق الیریمی کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ سفر کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔

انسانی حقوق کے ذرائع نے بتایا کہ حوثی بندوق بردار خاتون اینکر اشواق الیریمی کو دو ساتھیوں کے ساتھ بلاد الروس علاقے کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ اور پھر صنعا کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ میں لے گئے اور پھر اسے رہا کرنے سے انکار کر دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ صنعاء کے سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ نے اینکر الیریمی کے رشتہ داروں کو مطلع کیا کہ اشواق نے صنعا کے جنوب میں واقع ذمار گورنری جاتے ہوئے بغیر محرم سفر کیا تھا۔ اس لئے اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق معروف ماڈل فروا کاظمی بیٹی کی ماں بن گئیں

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے یمن کے وزیر اطلاعات معمر العریانی نے کہا کہ ایران سے وابستہ دہشت گرد حوثی ملیشیا نے ٹی وی پریزینٹر اشواق الیریمی کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ صنعاء اور ذمار کی گورنریوں کے درمیان سفر کر رہی تھیں۔ الیریمی کو محرم نہ ہونے کے بہانے گرفتار کرکے ’’ سکیورٹی اینڈ انٹیلی جنس سروس‘‘ کے پاس لے جایا گیا۔ یہ واقعہ بھی حوثی ملیشیا کی خواتین کو اغوا کرنے اور چھپانے کے جرائم کی ایک توسیع ہے۔ ملیشیا نے سیاسی، میڈیا اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں پر زبردستی مسلط کر رکھی ہے۔

العریانی نے جمعہ کو ایک پریس بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کی رپورٹیں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ حوثی ملیشیا کی بغاوت کے بعد سے اغوا کی گئی خواتین کی تعداد تقریباً 1700 تک پہنچ گئی ہے۔ ان خواتین میں انسانی حقوق کے کارکن، صحافی اور کارکن بھی شامل ہے۔ خواتین کااغوا یمنی اقدار اور رسم و رواج کی صریح خلاف ورزی ہے۔

یمنی وزیر اطلاعات نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق اور خواتین کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان مجرمانہ طرز عمل کی مذمت کریں جو ان کے بقول حوثی ملیشیا کی حقیقت کو “دہشت گرد تنظیم” کے طور پر عیاں کر رہے ہیں۔ یمنی وزیر اطلاعات نے ملیشیا پر تمام اغوا شدہ خواتین کو فوری طور پر رہا کرنے اور خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم اور خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے حوثی ملیشیا کو مہینوں پہلے ہدایت کی گئی تھی کہ وہ خواتین کو محرم کے بغیر سفر کرنے سے روکے۔ سفر کے لیے خواتین کے لیے ساتھ محرم رشتہ دار کا ہونا ضروری قرار دیا گیا تھا۔ حوثیوں کے اس اقدام پر انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شدید تنقید کی ہے۔

Related Posts