امریکی ریاست مینیسوٹا میں ایک پروفیسر کو مبینہ طور پر کمرہ جماعت میں پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خاکے (پینٹنگز) دکھانے پر برطرف کر دیا گیا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ امریکی ریاست مینی سوٹا کی ہیم لائن یونیورسٹی میں پیش آیا، جہاں لبرل آرٹس کے ایک پروفیسر جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، کو مسلمان طلباء کی شکایت پر فارغ کر دیا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق مسلم طلبہ نے شکایت کی تھی کہ انسٹرکٹر نے اسلامی آرٹ کے بارے میں ایک کلاس کے دوران محمد صلی علیہ و آلہ و سلم کے تاریخی پس منظر کے حامل کچھ خاکے دکھائے تھے۔
ہیم لائن اوریکل کے مطابق سینٹ پال کی ہیم لائن یونیورسٹی کے نامعلوم پروفیسر نے اکتوبر میں لبرل آرٹس کے شعبے کی ایک کلاس میں 1300 اور 1500 کی دہائیوں میں بنی ہوئی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے منسوب پینٹنگز دکھائی تھیں۔
پروفیسر کے اس عمل پر یونیورسٹی کے مسلم طلبہ میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، جس کے بعد یونیورسٹی کی مسلم اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ممبران کی طرف سے یونی ورسٹی انتظامیہ کو واقعے کی شکایت کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
افغانستان میں زندہ بچ جانے والا آخری روسی فوجی انتقال کر گیا
کیمپس آؤٹ لیٹ کے مطابق مسلم اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی صدر Aram Wedatalla نے یونیورسٹی کے منتظمین کو واقعے کے اگلے دن اس کے بارے میں بتایا۔
واقعے کی شکایت کے بعد ہیم لائن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ نائب صدر آف انکلوسیو ایکسی لینس ڈیوڈ ایورٹ نے 7 نومبر کو طلباء کو ای میل کیا اور اس واقعے کو ناقبول اور اسلامو فوبک قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیر بحث پروفیسر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔