اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے کہا ہے کہ رواں سال روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 30 روپے تک گرا ہے۔
پاکستان بزنس فورم نے 2022 کو معاشی طور پر بدترین سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اصلاحات کے ساتھ ریلیف اور بحالی کی ضروریات کو پورا کرنے میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔
بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد نے کہا کہ معاشی پالیسیوں کا تسلسل ملک کیلیے ناگزیر ہوچکا ہے۔ رواں مالی سال معیشت کی شرح نمو صرف 2 فیصد رہنے کی توقع ہے، پاکستان کو مالی سال 2023میں 26بلین ڈالر سے زائد کا غیر ملکی قرضہ واپس کرنا ہے۔
پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ 2022 میں روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 49.30روپے تک گرا۔
کرپٹو ایکسچینج کریکن کا جاپان میں سرگرمی روکنے کا فیصلہ
دوسری جانب اسٹیٹ بینک آج گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کے دستخط والے نئے بینک نوٹ جاری کرے گا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن کے دفاتر سے 29 دسمبر 2022 سے گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد کے دستخط والے نوٹ جاری کرنا شروع کر دے گا۔
ان کے پیشرووں کے دستخطوں والے بینک نوٹ قانونی ٹینڈر کے طور پر گردش میں رہیں گے۔