لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی جبکہ چیف سیکریٹری نے صوبائی کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
گورنر پنجاب نے وفاقی حکومت، لیگی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پر جاری کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے مقررہ وقت تک اعتماد کا ووٹ نہیں لیا لہذا وہ عہدہ چھوڑ دیں۔
ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام کے مطابق وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی گئی تھی انہوں نے مقررہ وقت تک ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا، بادی النظر میں وزیر اعلیٰ کو ایوان کی اکثریت حاصل نہیں رہی جس کے باعث انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جارہا ہے۔
Since CM has refrained from obtaining Vote of Confidence at the appointed day and time therefore he ceases to hold office. Orders issued this evening pic.twitter.com/ZWnK376DfP
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) December 22, 2022
حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ گورنر پنجاب نے 19 دسمبر شام چار بجے تک وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی تھی، 48 گھنٹے گزرنے کے لیے باوجود پرویز الہیٰ نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا۔ آئین کے آرٹیکل 133 کے تحت پرویز الہیٰ کو سبکدوش اور کابینہ کو ختم کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 58 کروڑ ڈالر مزید کم ہوگئے
نوٹی فکیشن کے مطابق پرویزالٰہی نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب نوٹی فکیشن کی کاپی سیکریٹری پنجاب کو بھی ارسال کی گئی ہے جس میں انہیں حکم پر عمل درآمد کیلیے فوری اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
چیف سیکریٹری نے احکامات کے تحت چوہدری پرویز الہی اور کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، پنجاب کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے کابینہ ونگ نے کابینہ معطلی کے احکامات جاری کیے۔