لاہور: پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کے پاس وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اور نہ ہی اسمبلی سیشن کے دوران اسمبلی اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ گورنر پنجاب کے پاس وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار نہیں اور گورنر کے پاس نہ ہی اسمبلی سیشن کے دوران اجلاس بلانے کا اختیار ہے، اگر کوئی غیر آئینی قدم ہوا تو ان پر آئین شکنی کا مقدمہ ہوگا، رانا ثناء اللہ کل اپنے بیان سے بھاگ چکا ہے۔
گورنر پنجاب کے پاس نہ وزیراعلی کو ڈی. نوٹیفائی کرنے کا اختیار ہے اور نہ اسمبلی سیشن کے دوران اسمبلی اجلاس بلانے کا. اگر کوئی غیر آئینی قدم ہوا اور اگر اس ملک میں کوئی آئین ہے تو ان پر آئین شکنی کا مقدمہ ہوگا. رانا ثنا کل اپنے بیان سے بھاگ چکا ہے
— Musarrat Cheema (@MusarratCheema) December 22, 2022
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ کی گیدڑ بھبھکیوں کا جواب انہیں مل ہی گیا ہوگا، وزیر اعلیٰ پنجاب کونہ صرف ان کے ارکان بلکہ تحریک انصاف کی مکمل حمایت حاصل ہے، عوام کو عدم اعتماد وفاقی حکومت پر ہے، پنجاب اسمبلی کی بجائے ملک بھر کی عوام کے اعتماد کا فیصلہ کیا جائے۔
پنجاب میں بحران شدید، گورنر نے اسپیکر رولنگ مسترد کردی، وفاق کا رینجرز تعیناتی کا فیصلہ
انہوں نے مزید کہا کہ آج گورنر ہاؤس کے باہر عوامی اعتماد کا فیصلہ ہو جائے گا، چیئرمین عمران خان احتجاجی مظاہرے اور عوام سے مخاطب ہوں گے۔