سود کیخلاف قانونی جدو جہد کا مختصر جائزہ (مولانا ڈاکٹر قاسم محمود)

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ سود کے خلاف شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سرکاری اپیلیں واپس لے رہی ہے۔۔۔ بلاشبہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کی جس قدر بھی تحسین کی جائے کم ہے۔

وفاقی شرعی عدالت نے نوے کی دہائی میں سود کے خلاف فیصلہ دیا تھا مگر بدقسمتی سے اس وقت کی حکومت نے بجائے شرعی عدالت کے اس دستوری فیصلے پر عمل درآمد کے اس کے خلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کر دی۔ اتفاق سے اس وقت بھی مسلم لیگ ن کی حکومت تھی اور وزیر جناب میاں نواز شریف صاحب تھے۔

یہ ایک بدترین اقدام تھا اور ایسی ریاست کی حکومت کی جانب سے سود کے خلاف فیصلے کو ختم کرنے کی اپیل تھی جس نے کلمہ طیبہ کا اقرار کیا ہوا ہے اور جس کے آئین نے بھی سود کے خاتمے کی ہدایات دے رکھی ہیں۔

 

شرعی عدالت نے سودی لین دین کی ہر شکل کو ممنوع قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ حکومت سودی نظام کو ربا سے پاک کرنے کیلئے اقدامات کرے اور اس کیلئے حکومت کو مناسب مہلت بھی دے دی تھی مگر صد افسوس کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت نے اس اہم فیصلے پر فوری عمل درآمد کے بجائے اسے سرد خانے کی نذر کئے رکھا۔

نواز شریف صاحب نے اپیل میں جانے سے پہلے ڈاکٹر اسرار احمد صاحب مرحوم سے اپنے والد میاں محمد شریف کی موجودگی میں یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ سود کا خاتمہ کریں گے مگر جب وقت آیا تو افسوس کی بات ہے کہ انہوں نے بد ترین وعدہ خلافی کا مظاہرہ کرکے شرعی عدالت کے سود کے خلاف فیصلے کو ہی بے اثر کر دیا۔

اب اس کے تقریباً بیس سال سے زائد کے بعد ایک بار پھر ن لیگ حکومت کی اسٹیئرنگ سیٹ پر ہے۔ یہ بہترین موقع ہے کہ ن لیگی حکومت سودی نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر اپنے بدترین جرم کا کفارہ ادا کرے۔

یہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہم قیام پاکستان سے ہی باوجود قرآن و سنت کی سپریم اتھارٹی کے اقرار کے اب تک سود کو ختم نہیں کرسکے اور پون صدی سے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔

ہم آج معاشی ابتری کی وجہ سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ پاکستان کے سر پر ڈیفالٹ کی تلوار لٹک رہی ہے۔

ہم دنیا میں ایک محتاج و گدا قوم بن کر رہ گئے ہیں۔ یہ سب در حقیقت سود کی نحوست ہے۔ جب تک ہم اس نحوست سے جان نہیں چھڑا لیتے، حقیقت یہ ہے کہ ہم کچھ بھی کرلیں، کتنا ہی زور ماریں معاشی بحران سے نہیں نکل سکتے۔

میں وفاقی حکومت کی جانب سے سود کے خلاف فیصلے پر دائر کردہ اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی اپیلوں کی واپسی کے اقدام کا خیر مقدم کرتا ہوں تاہم یہ کہنا بھی ضروری ہے کہ محض اپیلیں واپس لینے سے کام نہیں ہوگا۔

شرعی عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کرتے ہوئے معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے کے اقدامات بھی شروع کئے جائیں۔ اس کیلئے ماہرین سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ بالخصوص علمائے کرام کی سربراہی اور رہنمائی میں معاشی نظام کے کنویں سود کے مردار سے پاک کرنے کیلئے کام کچھ مشکل نہیں۔ یہ ن لیگ حکومت کیلئے بھی اپنی پہلی حکومت کے دوران شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل میں جانے کے گناہ کے کفارے اور سجدہ سہو کا بہترین موقع ہے۔

Related Posts