اسلام آباد: امریکا اور پاکستان نے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے فروغ کی حکمت عملی جاری کردی۔
امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ پانچ سالہ پروگرام کے تحت تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھایا جائے گا اور پاکستان کی معیشت کو مضبوط، کاروباری لاگت کو کم کرنے کے اقدامات سمیت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سال کے دوران نجی شعبے کے ذریعے پاکستان میں 25 لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس کی مدد سے مزید 75 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری بڑھنے کا امکان ہے جس کے بعد پاک امریکا تجارت کے حجم میں 40 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوجائے گا۔
شرائط پوری نہ ہوسکیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات پھر تعطل کا شکار
پاکستانی معیشت کے بارے میں امریکی سفیر ڈولنڈ بلوم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو کئی چیلنجز درپیش ہیں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات لاحق ہیںاسی لیے معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے امریکا معاونت جاری رکھے گا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ملک میں استحکام ضروری ہے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مستقبل کے بارے میں یقین ہونا ضروری ہے معاشی استحکام بہت ضروری ہے پاکستان کو گرین انرجی پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تجارت بڑھانا چاہتا ہے پاکستان اپنی معیشت کو بہتر کر رہا ہے پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے ماحول کو سازگار کر رہا ہے۔