کوپ 27 کانفرنس: پاکستان کو بحالی کیلئے قرض نہیں اضافی فنڈز کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوپ 27 کانفرنس: پاکستان کو بحالی کیلئے قرض نہیں اضافی فنڈز کی ضرورت ہے، وزیر اعظم
کوپ 27 کانفرنس: پاکستان کو بحالی کیلئے قرض نہیں اضافی فنڈز کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

مصر:وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مملکت پاکستان کو انفراسٹرکچر کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے قرضوں کی نہیں اضافی فنڈ کی ضرورت ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی ’کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مصر میں ’کوپ 27‘ موسمیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ دنیا کو ہماری مشکلات کو سمجھنا چاہیے، دیگر ممالک بھی ایسی موسمیاتی یا انسانی ساختہ قدرتی آفات کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ”پاکستان میں، 30 ملین سے زیادہ لوگ شدید متاثر ہوئے ہیں۔ غیر معمولی بارشوں کی وجہ سے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ 8 ہزار کلومیٹر لمبی سڑکیں، 3 ہزار کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک متاثر ہوئے۔

انہوں نے بین الاقوامی رہنماؤں کو بتایا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے 33 ملین افراد کو متاثر کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے روشنی ڈالی کہ سیلاب نے 8 ہزار کلومیٹر سے زائد شاہراہیں تباہ کر دیں، 3 ہزار کلومیٹر سے زائد ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچایا اور 40 لاکھ ایکڑ سے زائد فصلیں بہہ گئیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا نے بار بار موسمیاتی تبدیلی پر بحث کی ہے لیکن ان باتوں سے کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے زرعی فصلوں کو تباہ کرنے کے بعد اب گندم، خوردنی تیل اور دیگر سامان درآمد کرنا پڑتا ہے۔ ”ایک طرف اتنی بڑی تباہی اور وسائل کی کمی ہے اور دوسری طرف درآمدی اخراجات بڑے چیلنجز ہیں۔”

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے اور انہوں نے عالمی برادری سے ملک کی مدد کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نقصان کو COP27 کے بنیادی ایجنڈے کا حصہ بننے کی ضرورت ہے تاکہ ان لوگوں کی انسانی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن نے عمران خان کے سر پر نا اہلی کی ایک اور تلوار لٹکا دی

وزیر اعظم شہبازشریف نے ترقی پذیر اور کمزور ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک شفاف طریقہ کار کے ساتھ موسمیاتی فنانس کو نئے، اضافی اور پائیدار وسائل کے طور پر واضح کرنے پر زور دیا۔

Related Posts