سیمی فائنل کا خواب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سب کی نظریں سید کرکٹ گراؤنڈ پر جمی ہوئی ہیں کیونکہ آج ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہونے جارہا ہے، کرکٹ شائقین کی جانب سے یہ اُمید کی جارہی ہے کہ گرین شرٹس 1992 کے ورلڈ کپ کی تاریخ دہرائیں گے۔

پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں اب تک کی واحد ٹیم ہے جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا چھٹا سیمی فائنل کھیل رہی ہے۔نیوزی لینڈ، کرکٹ کی خاموش کامیابیاں حاصل کرنے والے، اور پاکستان، جو کھیل کی سب سے زیادہ غیر متوقع سائیڈ ہے، بدھ کو ابتدائی T20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بالکل متضاد راستوں سے ناک آؤٹ راؤنڈ تک پہنچنے کے بعد آپس میں ٹکرائیں گے۔

نیوزی لینڈ نے اپنے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں میزبان اور چیمپیئن آسٹریلیا کو زبردست شکست دی، نیوزی لینڈ گروپ فاتح کے طور پر لگاتار پانچویں وائٹ بال ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے سے پہلے انگلینڈ سے ایک میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ہار گیا۔

پاکستان کے سفر کا آغاز میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں 92,000 شائقین کرکٹ کے سامنے بھارت کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ہوا جس کے بعد زمبابوے کے ہاتھوں یکساں ڈرامائی اپ سیٹ اور جنوبی افریقہ کے خلاف بارش سے متاثر ہونے والی جیت حصے میں آئی۔

پاکستان نے بنگلہ دیش کو ہرا کر آخری چار ٹیموں میں جگہ بنائی لیکن گروپ میچوں کے فائنل راؤنڈ میں نیدرلینڈز کے ہاتھوں جنوبی افریقہ کے اپ سیٹ کے بعد پاکستان کے لئے راستہ صاف ہوگیا۔ بدھ کے روز سڈنی کرکٹ گراؤنڈ کے لیے نیلے آسمان کی پیش گوئی کی گئی ہے، دو اچھی متوازن ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہو سکتا ہے جو تیز باؤلنگ پر فخر کرتی ہے۔

کچھ لوگوں کے لیے، اس میچ کو لے کر آسٹریلیا میں 1992 کے 50 اوورز کے ورلڈ کپ کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، جہاں پاکستان نے سیمی فائنل میں ٹورنامنٹ کی فیورٹ نیوزی لینڈ اور فائنل میں انگلینڈ کو شکست دینے سے پہلے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی، اپنے ابتدائی مقابلوں میں دو شکستوں کے بعد پاکستانی ٹیم نے پھر سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے، پاکستان کو ورلڈ کپ جیتنے اور دنیا کے ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بننے کے لیے کم از کم اگلے دو میچوں تک مثبت کھیل جاری رکھنا ہوگا۔

Related Posts