خاتون جج کو دھمکانے کا کیس، عمران خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خاتون جج کو دھمکانے کا کیس، عمران خان نے بیان حلفی جمع کرادیا
خاتون جج کو دھمکانے کا کیس، عمران خان نے بیان حلفی جمع کرادیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں جے آئی ٹی کے سامنے تفتیش کیلئے پیش ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق پولیس ٹیم کی جانب سے سابق وزیراعظم کو تحریری طور پر 21 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا جب کہ پولیس کی جانب سے کچھ سوالات زبانی بھی کیے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان سے تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں تقریباً 20 منٹ تک تفتیش کی۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے وکیل کے ذریعے پہلے ہی سے جمع بیان دوبارہ دے دیا۔ عمران خان  نے بیان میں کہا کہ شہباز گل پر تشدد کے حوالے سے اپنی تقریر میں کوئی دہشت گردی نہیں کی۔ ایف نائن پارک میں جو تقریر کی، وہ دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتی ۔ اپنی تقریر میں قانونی ایکشن لینے کی بات کی، کوئی دھمکی نہیں دی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم کا سیلاب متاثرین کے اگست اور ستمبر کے بجلی کے بلز معاف کرنے کا اعلان

عمران خان نے تحریری بیان جے آئی ٹی کے سربراہ ایس پی تفتیشی ونگ رخسار مہدی کے حوالے کیا۔  بیان میں عمران خان نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے خلاف امپورٹڈ حکومت کے دباؤ پر پولیس نے دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین سے سوال کیا گیا کہ آپ نے تحکمانہ انداز میں پولیس افسران اور ماتحت عدلیہ کی جج صاحبہ کو دھمکا کر خوف و ہراس کی فضا پیدا کی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ایسی کوئی بات نہیں، میں اس پورے مقدمے کو انتقامی کارروائی اور جھوٹا سمجھتا ہوں۔

بعد ازاں سوالوں کا جواب دینے کے بعد عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری آج  جے آئی ٹی میں  پہلی  پیشی ہوئی۔ ساری دنیا کے سامنے مذاق ہے، میرے خلاف دہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں۔ شہباز گل کو اغواء اور ان پر تشدد کیا گیا۔ حکومت کو پیغام ہے کہ جتنا  تنگ کریں گے، اتنی ہی تیاری کریں گے۔ ٹیلی تھون پر فنڈز جمع کرنے تھے، انہوں نے چینلز بند کردیے۔ اِن کی چوری کی وجہ سے اِن کو پیسے نہیں ملتے۔

Related Posts