اسلام آباد: او جی ڈی سی ایل نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرون ملک تیل کے ذخائر 2025 تک ختم ہوجائیں گے، گیس کے شعبے میں گردشی قرضہ 15 کھرب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کے اندرون ملک تیل کے ذخائر 2025 تک ختم ہو جائیں گے، گیس کے شعبے میں گردشی قرضہ 15 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، سیاسی طور پر گیس مختص کرنا اور اجارہ دارانہ کاروباری کارروائیاں رکاوٹیں ہیں۔
گیس کے ذخائر کے حوالے سے یہ مشاہدات پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) نے پاکستان میں گیس کے بحران پر اپنی تازہ ترین تحقیقی بریف میں بیان کیے ہیں۔
محکمہ خوراک پاپولیشن بیسڈ پالیسی کے تحت آٹا ملزکو گندم فراہم کرے، فلورملزایسوسی ایشن کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ گیس دنیا بھر میں استعمال ہونے والی توانائی کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے تاہم عالمی گیس کی کھپت میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے یہ 44:56 کے تناسب سے درآمدی اور مقامی وسائل کے ذریعے اپنی توانائی کی طلب کو پورا کرتا ہے، قدرتی گیس اور درآمد شدہ ایل این جی ملک کے موجودہ توانائی کے مرکب بشمول بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والی گیس کے وسائل میں 40 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتے ہیں۔
پی آئی ڈی ای کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق 15 گیس ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں نے ملک بھر میں پھیلی 55 فیلڈز میں کام کیا۔
گیس کی تقسیم اور ترسیل بنیادی طور پر دو سرکاری کمپنیوں کی ملکیت ہیں اور وہ یہ چلاتی ہیں جس میں ایک سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز (ایس این جی پی ایل) اوردوسری سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ایل) ہے۔
برطانیہ سے آٹے کے تھیلوں پر مشتمل امداد موصول نہیں ہوئی۔این ڈی ایم اے