جب سوویت یونین موجود تھا تو دنیا دو بلاکس میں منقسم تھی اور دنیا میں بیک وقت کئی نظام چل رہے تھے۔ کچھ ممالک ایسے تھے جو باقاعدہ طور پر اشتراکی نظام کے تحت چل رہے تھے جبکہ کچھ ایسے تھے جو سیاسی، معاشی اور دفاعی لحاظ سے تو اشتراکی بلاک کا حصہ تھے لیکن ان کا اپنا نظام اشتراکی نہیں تھا۔
ایسے ممالک کی مثال ایران کی صورت دیکھی جا سکتی ہے جو انقلاب کے بعد اشتراکی بلاک کا حصہ رہا لیکن اس کا اپنا نظام اشتراکی نہ تھا۔ دوسری طرف کیپٹل بلاک میں بھی یہی صورتحال رہی کہ کچھ ممالک مکمل طور پر کیپٹلسٹ رہے جبکہ کچھ ایسے تھے جن کی سیاسی، معاشی اور دفاعی وابستگی تو امریکہ سے تھی لیکن ان کا نظام مختلف تھا۔ اس کی مثال پاکستان ہے جس کا آئین ملک میں اسلامی نظام کی بات کرتا ہے۔
رعایت اللہ فاروقی کے مزید کالمز پڑھیں:
فارن فنڈنگ کیس اور یکساں مواقع