لاہور: صدر مملکت عارف علوی نے سیاستدانوں کو ایک میز پر لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے بات کرنے کو تیار ہیں۔
گورنر ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ سیاسی قیادت کو جاری سیاسی اور معاشی صورتحال پر سوچنا چاہیے اور اپنی انا کو ایک طرف رکھ کر مسائل کے حل کے لیے میز پر بیٹھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صدر کا آئینی کردار ہے اور میں سیاسی رہنماؤں کے درمیان ثالثی کے لیے کوئی بھی کردار ادا کرنے کو تیار ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ قوم کی خاطر شہباز شریف اور عمران خان سے بات کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں دشمنیوں کو ختم کرنے اور جلد از جلد انتخابات کرانے کا ماحول بنانے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے مزید خبردار کیا کہ مرکز اور صوبوں کے درمیان کوئی بھی تنازعہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کی طرف سے بھیجی گئی 85 سمریوں پر دستخط کیے ہیں اور ان میں سے صرف دو ای وی ایم اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کے حقوق سے متعلق واپس کیے ہیں۔
صدر مملکت نے زور دیا کہ پاک فوج کو متنازعہ بنانے سے باز رہا جائے، انہوں نے کہا، ”میں بار بار سیاستدانوں سے کہتا رہا ہوں کہ مسلح افواج کو زیر بحث نہ لائیں ”۔
صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا مسلح افواج کا کام تھا۔ ان کا احترام کیا جانا چاہیے،” صدر نے کہا کہ وہ ملک کے تمام اداروں کے آئینی سربراہ ہیں اور وہ ان سب کا احترام کرتے ہیں۔
صدر نے بیرون ملک سے ملنے والی فنڈنگ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قوانین کے تحت اگر کوئی پارٹی فنڈز اکٹھا کرنا چاہتی ہے تو اسے کمپنی قائم کرنی ہوگی۔
مزید پڑھیں:وزیر داخلہ نے شہباز گِل کے ڈرائیور کی گرفتاری کیلئے پولیس کو بنی گالا پرچھاپے سے روک دیا