ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟
پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟

روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈالر 2 روپے 88 پیسے کی کمی کے بعد 216 روپے کی سطح پر آگیا ہے۔

کاروباری ہفتے کے آخری روز مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 88 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

ڈالر کی مسلسل کمی نے کئی سوالات کھڑے کیے ہیں کہ اِس کے پیچھے وجوہات کیا ہیں؟

ڈالر کی قدر میں کمی کی کیا وجوہات ہیں؟

ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں کمی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے حوالے سے مثبت جواب آیا ہے، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قرض کے حصول کی غرض سے امریکی حکام کو فون اور اس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان جس میں بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے سارے اقدامات مکمل ہو چکے ہیں، نے آئی ایم ایف کے قرضے کی اگلی قسط کے جاری ہونے کے امکانات کو بڑھا دیا ہے اور اس عمل نے روپے کی قدر کو سہارا دیا۔

معاشی ماہرین کے مطابق جے پی مورگن کی جانب سے پاکستان کے ڈیفالٹ نہ کرنے کے بیان کے ساتھ پاکستان کی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مشترکہ بیان نے بھی اس سلسلے میں کردار ادا کیا جس میں روپے کی قدر میں بہتری کا عندیہ دیا گیا تھا۔

ڈالر کی قدر میں کتنی کمی ہوگی؟

ماہرین کے مطابق اگر اس وقت معاشی اشاریو ں کو دیکھیں اور امپورٹ کی صورتحال کو دیکھیں تو ڈالر کی قیمت کو 200 روپے تک گرنا چاہیے۔

اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر اسی طرح امپورٹ کم رہی تو ہو سکتا ہے کہ ڈالر کی قیمت بہت تیزی سے اس مہینے میں مزید کم ہو۔

ڈالر کی قدر گرنے سے عام آدمی کو کیا فائدہ ہوگا؟

معاشی ماہرین کے مطابق اگر ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوتی ہے تو اس کا فائدہ عام آدمی کو تیل اور دوسری خوردنی چیزوں کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں ملے گا، کیونکہ پاکستان میں تیل، خوردنی تیل، گندم اور دالیں تک درآمد ہوتی ہیں جو ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے پاکستان میں ماضی قریب میں کافی مہنگی ہوئیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں جولائی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 25 فیصد تک چلی گئی تھی جس کی وجہ تیل مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں ہونے والا بے تحاشا اضافہ تھا۔

ڈالر کی قیمت میں کمی سے حکومت کو کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟

ڈالر کی قیمت میں ہونے والی کمی کا سب سے بڑا فائدہ تو حکومت کو یہ ہوگا کہ حکومت کے بارے میں عوام کا عمومی تاثر بہتر ہو گا اور لوگوں کو یہ تاثر ملے گا کہ اب حالات کنٹرول کی جانب جا رہے ہیں کیونکہ جب کبھی بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جب ڈالر کی قیمت میں کمی کی وجہ سے تیل مصنوعات اور دوسری چیزوں کی قیمتوں میں کمی ہو گئی تو لازمی طور پر اس سے مہنگائی کی شرح میں بھی کمی ہو گی جو عوام کے فائدے کے لیے ہو گی تو اس سے حکومت کو لازمی طور پر سیاسی فائدہ حاصل ہوگا۔

واضح رہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی سے حکومت کو معاشی سطح پر بہت زیادہ فائدہ ہوگا کیونکہ روپے کی قدر میں استحکام سے معاشی استحکام پیدا ہو گا اور معاشی اشاریوں میں بہتری آئے گی جو حکومت کے بارے میں عمومی طور پر ایک بہتر تصور کو جنم دے گی جو گزشتہ کئی ہفتوں میں معاشی اشاریوں کے بگڑنے کی وجہ سے حکومت کے لیے مشکلات پیدا کر رہا تھا۔

Related Posts