فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کا کہنا ہے کہ اس نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) پر ’تیسرے فریق کی مداخلت‘ پر عائد پابندی ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیفا کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فیفا کو پی ایف ایف کی کمیٹی کو فیڈریشن کا مکمل کنٹرول حاصل ہونے اور مالی امور کا انتظام سنبھالنے کی پوزیشن ملنے کی تصدیق پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ایف ایف کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ اگر اُس کے امور میں کوئی غیرضروری مداخلت ہے یا کمیٹی کو اپنا مینڈیٹ پورا کرنے میں کوئی عمل رکاوٹ بن گیا تو پی ایف ایف کو دوبارہ معطل کیا جاسکتا ہے یا فیفا کے اسٹیٹس کے لیے دی گئیں دیگر پابندیاں بھی عائد ہوسکتی ہیں۔
فیفا ورلڈ کپ 2022، کون سے 7 کھلاڑی شائقین کو اپنی کارگردگی سے حیران کرسکتے ہیں؟
فیفا کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کو اپنا مینڈیٹ پورا کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن آج تک تھی، جو اب مزید مؤثر نہیں رہی، لہٰذا بیورو نے فیصلہ کیا کہ کمیٹی کے مینڈیٹ کی توسیع 30 جون 2023 تک دی جائے۔ فیفا کا کہنا تھا کہ اِس فیصلے سے کمیٹی سونپے گئے کام پورے کرنے کی اہل ہوجائے گی۔
دوسری جانب پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے چیئرمین ہارون ملک نے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے اس کو پاکستانی فٹ بال کے لیے ‘ایک تاریخی دن’ قرار دے دیا۔اُن کا کہنا تھا کہ میں اِس خوشخبری پر پوری قوم اور فٹ بال کمیونٹی کو مبارکباد دیتی ہوں۔
فیفا ورلڈ کپ 2022، کس ملک کے جیتنے کے امکانات ہیں؟
ہارون ملک نے کہا کہ کمیٹی فیفا کی جانب سے دیا گیا مینڈیٹ پورا کرنے کا عزم رکھتی تھی اور فٹ بال کی سرگرمیاں بحال کرے گی اور ساتھ ہی قومی ٹیم کی عالمی مقابلوں میں شرکت یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کی طرف جارہے ہیں اور پی ایف ایف کی اولین ترجیحات میں اثاثوں کی واپسی بھی شامل ہوگی۔
یاد رہے کہ فیفا نے اپریل 2021 میں پاکستان کی رکنیت معطل کردی تھی اور اس کے بعد ان کی تشکیل دی گئی کمیٹی کو اشفاق حسین شاہ کی سربراہی میں عہدیداروں کے ایک گروپ نےدفتر سے بے دخل کردیا تھا۔