دنیا بھر میں منکی پاکس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 700 سے زائد ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اب تک دنیا بھر میں منکی پاکس کے 700 کیسزسامنے آچکے ہیں۔
امریکی ادارے سی ڈی سی کے مطابق اب تک امریکہ میں منکی پاکس کے 21 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ دنیا بھر میں کیسز کی مجموعی تعداد 700 ہو گئی ہے۔
امریکی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں اب تک یہ وبا جان لیوا ثابت نہیں ہوئی، جو بھی لوگ منکی پاکس کا شکار ہوئے ہیں وہ تمام کے تمام صحت یاب ہوچکے ہیں۔
ماہرین نے منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہا کہ کیسز پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ منکی پاکس ملک کے اندر پھیل رہا ہے۔ امریکہ میں رجسٹرڈ مریضوں میں سے صرف 14 نے بیرون ملک کا سفر کیا۔ دیگر مریضوں کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے یہ وائرس صرف افریقی ممالک میں نظر آتا تھا۔ پہلی بار یہ وائرس افریقی ممالک سے نکل کر دنیا میں بھی پھیل رہاہے۔
ماہرین نے کہا کہ منکی پاکس جنگلی جانوروں خصوصاً چوہوں اور لنگوروں میں پایا جاتا ہے۔ اور جانوروں سے ہی انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تاہم متاثر شخص کے قریب رہنے والے افراد میں بھی وائرس منتقل ہونے کا امکان ہے۔
منکی پاکس کا شکار ہونے والے افراد میں بخار، سردی لگنا، تھکن اور جسم دردر کی شکایات نمایاں ہوتی ہیں۔ وائرس سے زیادہ متاثر ہونےوالے افراد کو شدید خارش اور جسم کے مختلف حصوں پر دانے نکلنے کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
منکی پاکس وائرس کے علاج کے لیےفی الحال دو ویکسین استعمال کی جا رہی ہیں۔ جو سمال پاکس یا چیچک کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھیں۔