چینی حکام کو یقین دلاتے ہیں کہ چینی باشندوں پر حملہ کرنے والوں کو جلد کیفرکردار تک پہچائیں گے، وزیر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چینی حکومت کو یقین دلاتے ہیں کہ چینی باشندوں پر حملہ کرنے والوں کو جلد کیفرکردار تک پہچائیں گے، وزیر خارجہ
چینی حکومت کو یقین دلاتے ہیں کہ چینی باشندوں پر حملہ کرنے والوں کو جلد کیفرکردار تک پہچائیں گے، وزیر خارجہ

گوانگ زو: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ چینی حکام کو یقین دلاتے ہیں کہ چینی باشندوں پر حملہ کرنے والوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اتوار 22 مئی کو چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی، ملاقات سے قبل دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کوبہت اہمیت دیتا ہے، چینی شہریوں پر حملہ کرنے والوں کو کٹہرے میں لائیں گے۔ اس موقع پر اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاک چین دوستی نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کیلئے بھی ضروری ہے، کسی کو پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں آج شریک ہونگے

اُن کا کہنا تھا کہ چین سے مذاکرت میں ہم نے باہمی مفادات کے تمام امور پر بات چیت کی ہے اور بین الاقوامی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چین کے ساتھ باہمی خطرات اور چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کا جائزہ لیا جس میں معاشی سست روی، کووڈ 19 کی وبا، موسمیاتی تبدیلی، تحفظ خوارک اور دہشت گردی شامل ہیں جن سے لوگوں کی زندگیوں اور روزگار پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چین سے سیاست، دفاع، اسٹریٹجک تعلقات پر بھی مشاورت ہوئی ہے۔ چین اور پاکستان کے اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کی رفتار بھی تبادلہ خیال کیا ہے جس نے پاکستان کی سماجی اقتصادیات اور عام آدمی کی زندگیوں کو بدلنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی تعلقات میں بہتری پر بھی بات چیت کی ہے اور میں چین کا پاکستانی حکمت عملی کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، انفرااسٹرکچر، جدت، مالی تعاون میں چین کے کردار کو سراہتا ہوں۔ وزیر خارجہ نے 26 اپریل کو کراچی میں چینی شہریوں پر حملے کی شدید مذمت کی، جس میں 3 چینی شہری اور پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوئے تھے۔

وزیر خارجہ نے چینی حکام کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گا جب تک حملے میں ملوث مجرمان کو کیفر کردار تک نہ پہنچا دے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے یہ یقین دہانی بھی کروانا چاہتا ہوں کہ پاکستان چینی شہریوں، اداروں، منصوبوں کو اہم مقام دے گا اور ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے اور ہم کسی کو پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین میں پاکستانی طلبہ کو کیمپس میں پڑھائی بحال کرنے کے ابتدائی مرحلے پر بھی بات چیت کی اور پہلے بیچ کے واپس چین آنے کیلئے خصوصی انتظامات کرنے کے مثبت جواب پر چینی ہم منصب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے تبادلہ خیال کیا کہ بین الاقوامی ترقی، افغانستان کی صورت حال، جس سے امن و امان کو براہ راست خطرات ہیں، انسانی بحران اور معاشی تباہی سے نہ صرف افغانستان کے لوگوں بلکہ خطے کے لیے بھی خطرہ ہے۔ بلاول کے مطابق مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے ہم ہر تنازع کو حل کرسکتے ہیں، ہمیں خطے اور انسانیت کو بچانے، موسمیاتی تبدیلی، غربت اور طویل المدت امن اور استحکام پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے اس موقع پر کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر کو مسلم اکثریتی سے مسلم اقلیتی خطے میں بدلنے کے غیر قانونی اقدام کے تنازع پر چین کے حمایت اور ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پہلے دوطرفہ دورے کے لیے چین کا انتخاب کرنا قدرتی ہے جو کہ نہ صرف روایتی طور پر بڑی اہمیت کا حامل ہے بلکہ چین کے ساتھ دوستی کے لیے بھی اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ میرے دورے کے موقع پر پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کو 71 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ علاوہ ازیں دونوں رہنماوں کے مابین ملاقات میں پاکستان اور چین کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون پر گفتگو ہوئی اور دوطرفہ تعلقات بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔ ملاقات کے دوران پاک چین اکنامک کوریڈور پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

Related Posts