اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف مالی معاونت حاصل کرنے کے لیے غیر ملکی دوروں سے ”خالی ہاتھ” واپس آئے کیونکہ کوئی بھی ملک امداد کی پیشکش کرنے کو تیار نہیں تھا۔
آج اپنی پریس کانفرنس میں اسد عمر نے کہا:چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت کوئی بھی ملک حتیٰ کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ بھی پاکستان کو پیسہ نہیں دے رہا۔
انہوں نے ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی صورتحال تاریک ہے اور یہ ”سری لنکا جیسی صورتحال سے صرف ہفتوں کے فاصلے پر ہے”۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ زرداری موجودہ صورتحال کا سب سے زیادہ ”مزہ” لے رہے ہیں جس میں وزیر اعظم شہباز بالکل ”بے بس” ہیں۔
اسدعمر نے پی ٹی آئی کے معاشی ریکارڈ کے بارے میں بھی تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ اس سال شرح نمو 6 فیصد تک جا سکتی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ اس کی وجہ ان کی حکومت کی طرف سے معیشت کی بحالی کے لیے پچھلے دو سالوں میں اٹھائے گئے اقدامات ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 15 سال کے بعد یہ پہلی بار ہو گا کہ معاشی ترقی مسلسل دو سال تک 5 فیصد سے زیادہ رہی، انہوں نے مزید کہا کہ تحریک عدم اعتماد نے معاشی ترقی کو ”روک دیا”۔
انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں 37 فیصد کمی کی نشاندہی کی۔
اسدعمر نے کہا کہ صنعتی شعبے میں 2005 کے بعد سے کبھی بھی 7 فیصد تک ترقی نہیں ہوئی، تاہم، ”موجودہ سال مسلسل دوسرا سال ہے جہاں ہماری صنعتی ترقی کی شرح 10 فیصد ہے”۔
انہوں نے کئی ماہ قبل مفتاح اسماعیل کے ایک بیان کا تذکرہ کیا جس میں انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر پیٹرول کی قیمت 137 روپے فی لیٹر سے بڑھائی جائے گی تو اپوزیشن احتجاج کرے گی۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مفتاح اسماعیل پیٹرول کی قیمت پر مزید کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے اپنے بیان کو ذہن میں رکھیں۔
مزید پڑھیں:عوام کیلئے خوشخبری، حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ