سانحہ 12 مئی، بلاول بھٹو زرداری کا کراچی کے شہداء کیلئے خراجِ تحسین

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سانحہ 12 مئی، بلاول بھٹو زرداری کا کراچی کے شہداء کیلئے خراجِ تحسین
سانحہ 12 مئی، بلاول بھٹو زرداری کا کراچی کے شہداء کیلئے خراجِ تحسین

کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 12 مئی 2007 کے روز کراچی میں کیے گئے قتلِ عام کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی پی نے سانحہ 12 مئی کے 15 برس مکمل ہونے پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ قومیں اپنے سانحوں سے سبق سیکھتی ہیں اور اپنے شہداء کو کبھی نہیں بھولتیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کی فلسطینی خاتون صحافی کے قتل کی شدید مذمت

بیان میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستانی قوم ملک میں کسی کو نسلی، لسانی یا مذہبی منافرت یا پھر دشمنی کے بیج بونے کی اجازت نہ دینے کیلئے پر عزم ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ یہ سانحہ 12 مئی کے شہداء کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج 30 کروڑ سے زائد آبادی کا شہر سیاسی سرگرمیوں اور ترقیاتی کاموں کیلئے کھلا نظر آتا ہے۔

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ آج یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ کراچی ایک بار پھر عروس البلاد بننے کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔ پیپلز پارٹی اپنی تاریخ اور نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریگی۔ 

سانحہ 12 مئی

آج سے ٹھیک 15 سال قبل 12 مئی 2007 کو کراچی میں سیاسی کارکنان کے مابین پر تشدد جھڑپوں اور فائرنگ کا سلسلہ چل نکلا۔ بدامنی کا آغاز سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جناح ائیرپورٹ آمد سے ہوا۔

بد ترین سیاسی محاذ آرائی کے دوران صوبائی دارالحکومت میں فائرنگ اور جھڑپوں کا آغاز ہوااور تمام اہم سڑکوں کو بلاک کرنے کیلئے ریاستی مشینری کا استعمال کیا گیا۔ پولیس تشدد پر خاموش تماشائی بنی رہی۔

سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حامیوں نے معزز جج کے استقبال کیلئے عوامی ریلی کا اعلان کیا تھا۔ ایم کیو ایم نے بھی جج کی معطلی کو سیاسی رنگ دینے کے خلاف مظاہرے کا اعلان کر ڈالا۔

متحدہ رہنماؤں نے جانتے بوجھتے قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر جمع ہونے کا منصوبہ بنایا جہاں سابق چیف جسٹس وکلاء کنونشن اور بار ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرنے والے تھے۔

سیاسی تصادم کے نتیجے میں شروع ہونے والے قتلِ عام کے دوران 50 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ کئی سو زخمی اور متعدد گرفتار ہوئے۔ جسٹس افتخار محمد چوہدری کراچی ائیرپورٹ کے لاؤنج میں محصور رہے اور جلسہ کیے بغیر واپس چلے گئے۔ 

Related Posts