کراچی کےعلاقے ملیر الفلاح سوسائٹی سے لاپتہ ہونے والی دُعا زہرہ کے ویڈیو بیان سامنے آنے کے بعد اُس کے والد کا کہنا ہے کہ 7 مئی 2005ء کو میری شادی ہوئی، میری شادی کو 18 سال نہیں ہوئے تو بچی کیسے 18 سال کی ہو گئی۔
دُعا زہرہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میری درخواست ہے کہ بچی کو کراچی واپس لایا جائے، بچی کو اگر میرے پاس نہیں تو چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے کیا جائے۔
مہدی کاظمی کا کہنا تھا کہ ابھی تو میری شادی کو 18 سال نہیں ہوئے، مکمل تفتیش کی جائے تاکہ معلوم ہو کہ اصل معاملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 7 مئی 2005ء کو میری شادی ہوئی، میری شادی کو 18 سال نہیں ہوئے تو بچی کیسے 18 سال کی ہو گئی، میرے پاس بچی کا 27 اپریل 2008ء کا برتھ سرٹیفکیٹ ہے۔
بعدازاں انہوں نے الزام عائد کیا کہ میری بیٹی سے جو کہلوایا جارہا ہے وہ اسی طرح بول رہی ہے، گیم کے اندر میسیجنگ سسٹم سے لڑکے نے میری بیٹی کو ٹریپ کیا۔
مہدی کاظمی نے مزید کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ سے درخواست ہے کہ بچی کو کراچی لایا جائے، مجھے چائلڈ پروٹیکشن بیورو پر مکمل اعتماد ہے، بچی ان کےحوالے کی جائے۔
دعا زہرہ کے والد نے یہ بھی کہا کہ بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر کے معاملے کی مکمل شفاف تفتیش کی جائے۔
مزید برآں اس موقع پر دُعا زہرہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ بچی کا نکاح جس نے پڑھایا اُس کی مہر نکاح نامے پر نہیں، بچی کا نکاح نامہ جعلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، معصوم بچہ جان کی بازی ہارگیا