کراچی:سندھ کے وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چائولہ نے کہا کہ گزشتہ ادوار کے مقابلے میں اس وقت کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی شرح میں کمی آئی ہے ۔
غربت مہنگائی بے روزگاری اسٹریٹ کرائم کی وجوہات ہیں،بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ وفاقی حکومت ہے لوگ بے روزگار ہونگے تو جرائم کی شرح خود بخود بڑھے گی۔
انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کے ایک توجہ دلا نوٹس کے جواب میں کہی۔ خرم شیر زمان کا ازمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس ماہ ماہ کے دوران 13ہزار گاڑیاں چوری یا چھینی گئی،31 ہزار موبائل فون چھینے گئے ہیں،ڈکیتی میں مزاحمت پر 31 لوگوں کو قتل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں : اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں، خرم شیر زمان
خرم شیرزمان نے کہا کہ پولیس کا سربراہ کہتا ہے کہ اسٹریٹ کریمنلز کی وارتیں منشیات کے عادی افراد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ وزیراعظم کو بہت خط لکھے ،منشیات کی روک تھام کے لئے وزیرایکسائز کو ایک خط میں بھی لکھا تاکہ منشیات کی فروخت کو روکا جائے ۔
مکیش کمار نے کہا کہ خداراوفاقی حکومت سے یہ کہا جائے کہ وہ مہنگائی پر کنٹرول کرے، مہنگائی کی وجہ سے جرائم کی شرح بڑھ رہی ہے۔رکن تحریک انصاف عدیل احمد نے کراچی کے علاقے مہران ٹاو ن میں تجاوزات کے حوالے سے اپنا توجہ دلاو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کی وجہ سے حلقے کے عوام سخت پریشان ہیں۔
جس پر پارلیمانی سکریٹری سلیم بلوچ نے کہا کہ ربیع الاول کے بعد مہران ٹاو ن میں انسداد تجاوزات کی مہم شروع کی جائے گی۔پی ٹی آئی رکن شہزاد قریشی نے کلفٹن کنٹونمنٹ میں قلت آب پر توجہ دلاو نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے نے لوگوں کو بہت پریشان کررکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں سنگین انتظامی بے ضابطگیوں کا انکشاف،کئی قیمتی گاڑیاں غائب