شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات نہ مانے گئے تواستعفیٰ دیدینگے، فواد چوہدری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات نہ مانے گئے تواستعفیٰ دیدینگے، فواد چوہدری
شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات نہ مانے گئے تواستعفیٰ دیدینگے، فواد چوہدری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے بطور وزیراعظم کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے ہیں اور اگر ان کا ازالہ نہ کیا گیا تو استعفیٰ دے دیں گے۔

یہ اعلان قومی اسمبلی میں کامیاب عدم اعتماد کی تحریک کے بعد عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ چیئرمین عمران خان کے ساتھ بنی گالہ میں پی ٹی آئی کی سینٹرل کور ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ ہوئی جس میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سی ای سی نے سفارش کی کہ پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی سے شروع ہونے والی اسمبلیوں سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر ہمارے اعتراضات دور نہ ہوئے تو کل استعفیٰ دے دیں گے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کرنے کے فیصلے کے بارے میں فواد چوہدری نے کہا کہ شاہ محمود کو وزیر اعظم کا امیدوار نامزد کرنے کا مقصد شہباز شریف کو چیلنج کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑی ناانصافی ہے کہ شہباز شریف اسی دن وزارت عظمیٰ کے لیے الیکشن لڑیں گے جس دن ان پر منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد ہونی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے اس سے بڑی توہین کیا ہو سکتی ہے کہ ایک غیر ملکی فنڈڈحکومت مسلط ہے اور شہباز شریف اس کی قیادت کریں گے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا انتخاب، شہبازشریف اورشاہ محمودقریشی کے کاغذاتِ نامزدگی جمع

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کی تصدیق کر دی۔ شیح رشید کا کہنا تھا کہ ”یہ طے ہوا ہے کہ ہم اسمبلی میں ان چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، سب نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تمام اراکین مستعفی ہو جائیں گے۔

Related Posts