ممبئی: معروف بھارتی اداکار و فلمی ناقد کمال راشد خان نے کہا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے حجاب کے خلاف فیصلے کے باعث ہزاروں بھارتی طالبات تعلیم چھوڑ دیں گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی اداکار کے آر کے نے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے مطابق اسکول یا کالج میں حجاب نہیں پہنا جاسکتا۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں طالبات تعلیم اور پڑھنا لکھنا چھوڑ دیں گی۔
کرناٹک، بھارتی عدالت نے حجاب پر پابندی کے حق میں فیصلہ سنا دیا
ٹوئٹر پیغام میں بھارتی اداکار کمال راشد خان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بھارتی ہائیکورٹ کا فیصلہ بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ کے اقدام کے حق میں نہیں آیا۔ برائے مہربانی یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ حجاب صرف سر ڈھانپنے کیلئے اسکارف کو کہتے ہیں۔
https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1503599725810966528
خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی ریاست کرناٹک میں ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو یونیفارم تجویز کرنے کا حق حاصل ہے۔اسلامی عقیدے کے تحت حجاب کوئی لازمی عمل نہیں۔
اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں بھارتی اداکار کمال راشد خان نے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کہتی ہے کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں۔ کل عدالت کہے گی کہ ٹوپی اسلام کا لازمی جزو نہیں۔ پھر داڑھی پر بھی عدالتی فیصلہ آئے گا۔
پیغام میں فلمی ناقد کمال راشد خان نے کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک روز بعد جج صاحب کہیں گے کہ داڑھی اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ پھر بھگوا کا لباس ہندو مت کا لازمی حصہ کیسے ہے؟
https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1503636345826295811
کمال راشد خان نے کہا کہ اگر میں کسی مذہب کی پیروی نہ کروں، اگر میرے بچوں کو کسی بھی مذہب پر کوئی معلومات نہ ہوں، پھر بھی میرا یہ حق بنتا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوال کرسکوں۔
انہوں نے مسلمان حجاب پسند طالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی شخص کو کسی مذہب کی پیروی پر مجبور نہیں کرتا لیکن کسی شخص کو اس بات پر بھی مجبور نہیں کرنا چاہئے کہ وہ کسی بھی مذہب کی پیروی نہ کرے۔
https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1503666170653818880