یوکرین تنازع، روس نے تیل کی قیمت 300 ڈالر فی بیرل تک جانے کی دھمکی دیدی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Russia warns West of $300 per barrel oil

ڈبلن: یوکرین تنازعہ کے بعد روس نے مغرب کو تیل کی قیمت 300 ڈالر فی بیرل تک جانے کی دھمکی دیدی۔

روسی نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ اگر مغربی حکومتیں روس سے توانائی کی سپلائی میں کمی کرتی ہیں تو مغربی ممالک کو گیس کی بندش اور تیل کی قیمت 300 ڈالر فی بیرل تک جاسکتی ہے۔

روسی نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک کاکہنا ہے کہ یہ بالکل واضح ہے کہ روسی تیل کو مسترد کرنے سے عالمی منڈی کے لیے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے جس سے قیمتوں میں اضافہ ہوگااورفی بیرل قیمت 300 ڈالر تک چلی جائیگی جس سے مغرب کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

واضح رہے کہ یوکرین پر فوجی چڑھائی اور تنازعے کے باعث نیوزی لینڈ نے بھی روس کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے یوکرین پر حملے کے باعث روسی تاجروں کو پابندیاں بھگتنی پڑیں گی۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ روس کے 100 ارب پتی تاجروں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 129ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مزید کہا کہ روس کے تاجروں کے ساتھ ساتھ کسی روسی طیارے کو نیوزی لینڈ کی فضائی یا آبی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا جن میں کشتیاں، بحری جہاز اور طیارے شامل ہیں۔

واضح رہے کہ روس کا مبینیہ فوجی آپریشن تاحال جاری ہے۔ روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قابض ہونے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ روس اور یوکرین کے مابین مذاکرات کا تیسرا دور آج ہونے والا ہے۔

یوکرین کے شہر ماریوپول میں عارضی جنگ بندی ناکام رہی۔ روسی فوج نے مبینہ طور پر شیلنگ کی جس کے باعث جنگ بندی اور انخلاء مؤخر ہوگیا۔ کیف کے قریب روس کی شیلنگ سے 3 شہری ہلاک، پل اور وسطی کیف میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے۔

Related Posts