اسلام آباد:شہر اقتدار میں مہمند ڈیم پٹی بانڈہ سے تعلق رکھنے والے مہمند قبیلے کے متاثرین نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے حکومت کو جگہ تحفے میں دی ہے،جبکہ ڈیم سے ملحقہ علاقے میں جہاں ہمارے گھر موجود ہیں وہ زمین بھی ہم نے ڈیم کے لیے دے دی۔
ہمارے ساتھ اس حوالے سے ایک معاہدہ کیا گیا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے فی گھر ساٹھ لاکھ روپے دے گی، لیکن اب انتظامیہ پولیس اور جرگہ ممبران نے آپس میں گٹھ جوڑ کر لیا ہے اور ہمیں ہمارے حق سے محروم کیا جارہا ہے۔
ساٹھ لاکھ کا وعدہ کرکے اب ایک لاکھ دیا جارہا ہے جو کہ ہمیں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے،ہمیں انتظامیہ اور پولیس کے اہلکار روزانہ اکر ڈراتے دھمکاتے ہیں ہم غیور عزت دار قبائل ہیں ہم یہ سب کچھ برداشت نہیں کر سکتے۔
اگر کسی بھی اتھارٹی کے اہلکاروں نے ہماری خواتین کے ساتھ بد تمیزی کرنے کی کوشش کی تو پھر ہم تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس شخص کو گولی مار دیں گے چاہے اس شخص کا تعلق کسی بھی اتھارٹی سے ہو،ہمیں پاک آرمی کے خلاف ابھارنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ ہم محب وطن قبائل ہیں۔
یہ ڈیم آرمی کی نگرانی میں بن رہا ہے اس لیے چند شر پسند عناصر اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں،ہم نے ڈیم کے لیے اپنی آبائی زرعی زمین بھی دے دی ہے، ہم نے اپنے گھروں کو دوسری جگہ شفٹ کرنا ہے جس کیلئے حکومت پاکستان نے ہر خاندان کے لیے ری سیٹلمنٹ پیکیج 60لاکھ مقرر کیے ہیں۔
اس کے علاوہ مال مویشی فصل باغات اور مکانات کی کنسٹرکشن کے الگ پیسے دینے کا معاہدہ کیا گیا ہے لیکن اب ضلعی انتظامیہ اور جرگہ ممبران سیٹلمنٹ پیکیج ہڑپ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: دونوں ٹانگوں سے معذور نوجوان محمد فاروق نے عزم و ہمت کی مثال قائم کردی