اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ مجھے دلیل سے نہیں غلیظ گالیوں سے جواب دیا جاتا ہے،کرپشن بے نقاب کرنے پر غلیظ زبان استعمال کی گئی، انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو شکایات قانونی حق ہے، کارروائی کیسے ہوئی؟ یہ سوال متعلقہ ادارے سے پوچھا جائے۔
وفاقی وزیر مراد سعید کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ان کی جی حضوری نہیں، عوام کی آوازبننے آیا تھا۔ یہ لوگ پارلیمنٹ کو اپنی جاگیر، سیاست کو اپنا کاروبارسمجھتے ہیں، میں نے طویل سیاسی جدوجہد کے بعد مقام حاصل کیا، ڈگری کے مسئلے پرعدالت سے سرخروہوا۔
انہوں نے کہا کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف تحریکوں میں مسلسل حصہ لیا، ڈنڈے کھائے اور جیلوں میں گیا، آئی ایس ایف کو پورے پاکستان میں منظم کیا۔
مراد سعید نے اپنے متعلق غلیظ زبان استعمال کیے جانے پر کہا کہ پاکستان مسلم لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف، رانا ثناء اللہ، پیپلز پارٹی کے عبد القادر پٹیل، آغا رفیع اللہ، جے یو آئی کے حافظ حمد اللہ غلیظ زبان استعمال کرتے ہیں۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ میرے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی، میرے خلاف غلیظ زبان چلانے والوں کی یہ اوقات ہے، یہ کسی غریب کو آگے آنے کا موقع نہیں دیتے۔ یہ لوگ میرے جیسا نوجوان سیاست میں برداشت نہیں کرسکتے، کرپشن بے نقاب کرنے پرمیرے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک قانونی اور دوسرا غیرقانونی راستہ ہوتا ہے، میں نے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا راستہ اختیار کیا۔ میری 8 سال کی تقریریں سن لیں کبھی غلیظ زبان استعمال نہیں کی۔
مراد سعید نے کہا کہ پاکستانیوں یہ ہرنوجوان کے لیے وارننگ ہے، ان کی مہم کے باوجود میں نے ڈیلیور کیا، نئے عزم کے ساتھ پارلیمنٹ میں یہ مجھے دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی اپنا قانونی حق استعمال کیا۔
عالمی ادارے آئی ایس او نے بھی میری وزارت کی کارکردگی کو مانا، این ایچ اے کی آمدن میں 107 ارب کا اضافہ ہوا، دو موٹروے پر ٹیکس 2015ء میں نوازشریف کے معاہدے کی وجہ سے بڑھایا۔ مسلم لیگ(ن)کے دورسے سستی سڑکیں بنائیں۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ نے کسی کو جیلوں میں نہیں ڈالا، عمران خان کی ذہنی حالت پر ترس آتا ہے۔ مریم نواز