غریدہ فاروقی کو بغیر کسی وجہ کے ٹرولنگ کا سامنا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Gharida farooqui is trending on twitter

پاکستان کی معروف ٹی وی اینکر اور صحافی غریدہ فاروقی کو اپنے پروگرام ‘جی فار غریدہ فاروقی’ میں وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی کارگردگی پر بات کرنا مہنگا پڑگیا۔

غریدہ فاروقی اور ان کے پروگرام میں مدعو کیے گئے مہمان حکومت پاکستان کی جانب سے وزارتوں کو دیے گئے ایوارڈ پر بات کررہے تھے جس میں مراد سعید کی وزارت سر فہرست تھی۔

غریدہ فاروقی نے پروگرام میں بلائے گئے مہمانوں سے سوال کیا کہ اُن کے خیال میں کیوں مراد سعید کو اعلیٰ مقام سے نوازا گیا؟

جس کے جواب میں تجزیہ کار محسن بیگ نے کہا کہ “ان کو نہیں معلوم کہ کس کارگردگی پر انھیں یہ ایوارڈ ملا حالانکہ مراد سعید صاحب کا یہ کہنا ہے کہ انھوں نے تقریبا چھ ہزار سڑکیں تعمیر کی ہیں۔”

پھر سوال کرتے ہوئے کہنے لگے کہ “کہاں ہیں وہ سڑکیں نظر کیوں نہیں آتیں، کیا آسمان پر ہیں۔”

اس حوالے سے انھوں نے مزید یہ انکشاف بھی کیا کہ “ابھی حالیہ جو ڈیلی گیشن چائنہ جا رہا تھا اس میں مراد سعید صاحب بھی شامل تھے لیکن چائنہ نے انھیں آنے سے منع کردیا۔

اس کے پیچھے چائنہ کا یہ مؤقف تھا کہ مراد سعید نے ہماری ہی انویسمنٹ جس میں ملتان سکھر موٹروے شامل ہے کہ حوالے سے ہم پر فراڈ کا جھوٹا الزام لگایا تھا، جبکہ ایسا کچھ نہیں ہے ہم اپنی ہی انویسٹمنٹ میں فراڈ کیسے کرسکتے ہیں۔”

اس بات پر غریدہ فاروقی نے حیرت کا اظہار کیا کہ وزیراعظم عمران خان ان تمام مسائل کے باوجود بھی وفاقی وزیر کی کارکردگی سے کیسے مطمئن ہیں؟

اس بحث نے اس وقت ایک نیا موڑ لیا جب محسن بیگ نے وزیر اعظم کی سابقہ ​​اہلیہ ریحام خان کی یادداشت کو سامنے لایا۔

انہوں نے کہا کہ “ریحام خان کی کتاب میں وجوہات مل سکتی ہیں لیکن میں مزید گہرائی میں نہیں جارہا” تاہم میزبان نے مزید تفتیش نہیں کی۔

پروگرام کے پینل میں شامل ایک اور رکن طارق محمود نے کہا کہ “اس میں صرف دو لوگ سنجیدہ ہیں ، وزیر اعظم عمران خان جنہوں نے تقریب کا انعقاد کیا اور مراد سعید جنہوں نے اعلیٰ ایوارڈ حاصل کیا، ہمیں اس پر سنجیدہ نہیں ہونا چاہیئے۔”

علاوہ ازیں پروگرام کے نشر ہوتے ہی پیمرا نے نیوز ون چینل کو “انتہائی تضحیک آمیز اور توہین آمیز تبصرے پر بغیر کسی ادارتی جانچ نوٹس جاری کردیا۔

اس پروگرام کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے غریدہ فاروقی کو تنقید کا نشانہ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کررہا ہے۔#GforGhatyaa

واضح رہے کہ مزکورہ ہیش ٹیگ کو حکمران جماعت سمیت چند نامور صحافیوں اور اس کے وزیروں کی بھی حمایت حاصل ہے۔

تاہم اس معاملے پر کچھ سوشل میڈیا صارفین کا ایسا کہنا ہے کہ یہ کیسی صحافت ہے؟

علاوہ ازیں کچھ صارفین کا ایسا بھی کہتے ہیں کہ حکومت کی کارگردگی پر سوال اٹھانا اس کی تضحیک کیسے ہے؟

Related Posts