چیف جسٹس گلزاراحمد ریٹائر، جسٹس عمرعطا بندیال کی حلف برداری کل ہوگی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا "یومِ قیامت طیارہ" حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جسٹس گلزاراحمد ریٹائر، جسٹس عمرعطا بندیال کی حلف برداری کل ہوگی
جسٹس گلزاراحمد ریٹائر، جسٹس عمرعطا بندیال کی حلف برداری کل ہوگی

اسلام آباد:  چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد آج ریٹائر ہوجائیں گے جبکہ نئے چیف جسٹس کے طور پر جسٹس عمر عطا بندیال کی تقریبِ حلف برداری کل منعقد ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار احمد کی بطور چیف جسٹس مدتِ ملازمت کا آج آخری دن ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے اپنے 2 سالہ کیرئیر کے دوران اہم تاریخی فیصلے کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

حکومت اقتصادی سفارتکاری اور علاقائی روابط کو فروغ دے رہی ہے۔وزیر خارجہ

آج چیف جسٹس گلزار احمد مقدمات کے اہم فیصلے سنائیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے 2 سال 10 دن فرائض انجام دیتے ہوئے کورونا کے باوجود اہم فیصلے کیے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں نسلہ ٹاور گرانے اور گجر نالہ پر تجاوزات، رفاہی پلاٹ پر شادی ہالز کی تعمیر اور شاہراہوں اور فٹ پاتھ سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس گلزار احمد کے بڑے فیصلوں میں کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی اور اقلیتوں کے حقوق کیلئے اقدامات کو اہم تصور کیا جاتا ہے۔

ملک بھر میں ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کیلئے بھی چیف جسٹس گلزار احمد نے اہم فیصلے کیے۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول کیلئے وزیر اعظم کی طلبی اور لواحقین کے تحفظات دور کرنے کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی بھی چیف جسٹس گلزار احمد کی میرٹ پر سفارش کے تحت ہوئی۔ جسٹس عمر عطا بندیال کل بطور چیف جسٹس اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

نئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال 

جسٹس عمر عطا بندیال کل 2 فروری 2022 سے لے کر 16 ستمبر 2023 تک چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔  نئے چیف جسٹس 17 ستمبر 1958 کے روز لاہور میں پیدا ہوئے۔

امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی سے جسٹس عمر عطا بندیال نے معاشیات میں گریجویشن اور کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ سے قانون کی ڈگری لینے کے بعد بیرسٹر کے طور پر وکالت کا آغاز کیا۔

بعد ازاں جسٹس عمر عطا بندیال نے 1983 میں وکیل کے طور پر لاہور میں کام کا آغاز کیا اور چند برس بعد سپریم کورٹ کے وکیل بن گئے۔ 2004 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تعینات ہوئے۔

پی سی او کے تحت 2007 میں حلف اٹھانے سے انکار کرنے والے ججز میں جسٹس عمر عطا بندیال کا نام بھی شامل ہے۔ 2014 میں سپریم کورٹ میں تعیناتی ہوئی اور کئی اہم کیسز میں بینچ کا حصہ بنے۔ 

Related Posts