مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تیزی سے ترقی کی منازل طے کرنیوالی چینی معیشت 2030 تک امریکہ کو پیچھے چھوڑنے والی ہے۔دنیا اس وقت نمایاں طور پر بدل جائے گی جب چین امریکہ کو ختم کر کے سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔

کورونا وائرس وبائی امراض کے باوجود چینی معیشت نے 2021 میں دوبارہ ترقی کی اور 8اعشاریہ 1 فیصد اضافہ کیا جو ایک دہائی میں سب سے تیز ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق چین کی جی ڈی پی 2025 تک 5اعشاریہ7 فیصد سالانہ اور پھر 2030 تک 4اعشاریہ7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے۔چینی معیشت 2020 میں 15اعشاریہ92 ٹریلین ڈالر تھی اور پچھلے سال 18 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ امریکی معیشت 2021 میں 23 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ موجودہ رفتار سے کئی تجزیہ کار پیش گوئی کر رہے ہیں کہ یہ 2030 تک امریکہ کی اعلیٰ ترین معیشت کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

چین پہلے ہی گزشتہ 20 سالوں میں اپنی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے لیے جانا جاتا ہے کیونکہ ریاست کئی اہم شعبوں میں زیادہ کنٹرول رکھتی ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران چینی رہنماؤں نے روایتی فیکٹری برآمدات پر ویلیو ایڈڈ سروسز پر زیادہ انحصار کیا ہے حالانکہ امریکہ چین تجارتی تنازعہ نے مینوفیکچرنگ پر دباؤ بڑھایا ہے۔

چینی ریاست کا سرمایہ کاری پر بہت زیادہ زور ہے اور وہ ترقی کے انجن کے طور پر ٹیکنالوجی کو ترجیح دے رہی ہے۔ اس سے اس کی معیشت کو زبردست فروغ ملے گا کیونکہ یہ امریکی معیشت کا ایک اہم محرک بھی ہے۔ چین کی آبادی ریاستہائے متحدہ امریکہ سے 3اعشاریہ5 گنا زیادہ ہے، حالانکہ امریکی صارفین اوسطاً امیر ہیں۔

سب سے بڑی معیشت کے طور پر چین کی حیثیت اس دنیا کو یکسر تبدیل کر سکتی ہے جس میں ہم رہ رہے ہیں۔ اس سے کوئی خودکار فوائد حاصل نہیں ہو سکتے لیکن خاص طور پر چینی معیشت پر انحصار کرنے والے ممالک میں چیزوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت فراہم کرے گی۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کو آگے بڑھانے کے لیے یہ بہتر ہو گا جس کا مقصد تین براعظموں میں زمینی اور سمندری راستوں کو ترقی دینا ہے۔ بحری سلامتی پر علاقائی ممالک کے ساتھ چین کے تنازعات کے نتیجے میں تعطل پیدا ہوا ہے۔

چین 2017 سے بھارت کے ساتھ علاقائی تنازع کا شکار ہے جس کے جلد ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔چین کے معاشی طور پر امریکہ کو پیچھے چھوڑنے کا نتیجہ یہ بتاتا ہے کہ وہ خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہو گا اور عالمی قیادت سنبھالے گا۔

Related Posts