اسلام آباد: شہر اقتدار میں احتساب عدالت نے نیویارک پراپرٹی کیس میں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کرلی۔
جج محمد بشیر نے آصف زرداری کے خلاف کیس کی سماعت کی اور تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آصف زرداری کو صحت کے مسائل کے باعث کیس میں مستقل ضمانت دی گئی ہے جب کہ ان کے خلاف نیویارک پراپرٹی کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ابھی تک اس کیس میں پی پی پی کے شریک چیئرمین کے خلاف ثبوت اکٹھے کرنا ہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ’اینٹی گرافٹ باڈی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ضمانت منسوخی کے لیے درخواست دے سکتی ہے‘۔
گزشتہ سال نومبر میں احتساب عدالت نے نیویارک پراپرٹی کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی 23 نومبر تک عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
AC-II کے جج محمد اعظم خان نے سابق صدر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی جو اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے۔
فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے ان کے موکل کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے اور اب انہوں نے نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”آرڈیننس احتساب عدالتوں کو عبوری ضمانت کے مقدمات کی سماعت کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: علی زیدی کی زیر صدارت پی ٹی آئی سندھ ایڈوائزری کونسل کا اجلاس، اہم اعلانات متوقع