سپر سائیکلون کیار کے باعث سمندر بپھر گیا، سمندری پانی کراچی اور ٹھٹھہ میں داخل

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپر سائیکلون کیار کے باعث سمندر بپھر گیا، کراچی کی ساحلی پٹی بری طرح متاثر
سپر سائیکلون کیار کے باعث سمندر بپھر گیا، کراچی کی ساحلی پٹی بری طرح متاثر

کیار نامی سپر سائیکلون کے باعث سمندر بپھر گیا ہے جس سے کراچی کی ساحلی پٹی اور ٹھٹھہ کے علاقے متاثر ہوئے ہیں جبکہ سمندری پانی ملحقہ علاقوں میں داخل ہورہا ہے۔

فشر مین کو آپریٹو سوسائٹی نے سمندری طوفان کیار سے متاثرہ علاقوں میں کام شروع کردیا ہے، جبکہ پانی ریڑھی گوٹھ اور دیگر قریبی علاقوں میں داخل ہوچکا ہے جبکہ 42 افراد کو متاثرہ گوٹھوں سے  نکالا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کسی اینکر کو آزادی اظہار رائے سے نہیں روکا گیا،فردوس عاشق اعوان

سمندری پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے جبک فشریز پر سطح جیٹی کے برابر پہنچ چکی ہے۔ فشر مین کو آپریٹو سوسائٹی نے ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور سمندر میں موجود ماہی گیروں کو فوری طور پر واپس بلا لیا گیا ہے۔

ایمرجنسی کے تحت 3 دن تک سمندر میں شکار اور آمدورفت پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، 112 کشتیاں گہرے سمندر سے واپس آچکی ہیں جبکہ 132 کشتیوں کے ماہی گیروں سے رابطہ ہوچکا ہے جبکہ 132 میں سے 100 کشتیاں محفوظ مقام تک پہنچ چکی ہیں۔

کراچی کے ساحلی علاقوں کے ساتھ ساتھ ٹھٹھہ میں سمندری طوفان کے اثرات نے زیادہ تباہی مچائی ہے جہاں 10 مزید ساحلی دیہات زیر آب آچکے ہیں اور کیٹی بندر کے اہم بچاؤ بند پر سمندری پانی کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

سمندری پانی نے جوہو شہر کے بچاؤ بند پر شدید دباؤ ڈالا جس کے باعث بند میں شگاف پڑ گیا اور سمندری پانی بند کو عبور کرنے کے بعد اب آبادی کی طرف بڑھ رہا ہے، اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ خوابِ خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔

جوہو شہر کی ضلعی انتظامیہ نے تاحال ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا ہے جس کے باعث شہری آبادی کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جبکہ گھروں میں پانی داخل ہونے سے بڑی تعداد میں شہریوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے۔

فشر مین کو آپریٹو سوسائٹی کی طرف سے کراچی، بدین اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر متواتر اعلانات کیے جا رہے ہیں اور ماہی گیروں کو ہدایت دی جارہی ہے کہ فوری طور پر حفاظتی اقدامات کریں، بصورتِ دیگر کارروائی کی جائے گی۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ روز  سمندری طوفان کیار کی وجہ سے پانی کی سطح بڑھ گئی جس کی وجہ سے سمندری پانی ڈی ایچ اے گولف کلب اور کراچی بوٹ کلب میں داخل ہوگیا ،دوسری جانب ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی میں بھی سمندرکا پانی داخل ہوگیا جس سے 185 مکان متاثر ہوئے جبکہ 500 سے زائد افراد کو نکال لیا گیا۔

 سمندری طوفان کی وجہ سے پانی کی سطح بڑھ گئی جس کی وجہ سے کراچی کے ساحلی پٹی زیر آب آگئی ڈی ایچ اے گولف کلب کورس کے ہول نمبر 6، 7اور8 میں پانی بھر گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی:سمندری طوفان کیار، پانی ڈی ایچ اے گولف کلب اور کراچی بوٹ کلب میں داخل

Related Posts