حکومت کے غیر مقبول فیصلے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کاکہنا ہے کہ منی بجٹ میں حکومت کو جی ایس ٹی پر چھوٹ واپس لینے کی سیاسی قیمت چکانا پڑیگی، 74برسوں سے جو بھی مفاد پرست ٹولے آئے انہوں نےمن پسند ٹیکس استثنیٰ دیا اور اپنی مرضی سے ایف بی آر کے قوانین میں ترامیم کرتے رہے وہ ٹیکس استثنیٰ جو کسی بااثر ایلیٹ گروپ سے متعلقہ تھا ان پر کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا کیونکہ یہ سیاسی طورپر غیر مقبول فیصلے ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کے مطابق ٹیکس پالیسی اصلاحات بہت پہلے سے کرنے کی ضرورت تھی، موجودہ حکومت کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے سیاسی لحاظ سے یہ غیر مقبول فیصلے کیے جس کی سیاسی قیمت بھی ہوسکتی ہے، ان ٹیکس استثنیٰ سے عام آدمی کو نہیں بلکہ ایلیٹ کلاس کو فائدہ تھا ، مختلف مفاد پرست گروپوں کو 70برس سے حاصل 343ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کیا گیا اس سے ٹیکس نظام میں بہتری آئیگی۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور حکومت کے دوران ایسے غیر مقبول اقدامات اٹھائے ہیں جن کا خمیازہ ابھی بھی اٹھانا پڑرہا ہے، گزشتہ روز آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

پیٹرول کی قیمت میں 4روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈڈیزل 4 رو پے ، مٹی کا تیل 3 روپے 95 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 4روپے 15پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیاہے، پیٹرول کی نئی قیمت 144روپے82پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 141روپے62پیسے ، مٹی کا تیل113روپے53پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 111روپے 6پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

اہم بات تو یہ ہے کہ دنیا بھر میں تیل قیمتوں میں ایک بار پھر کمی ہورہی ہے اور جمعے کو سال 2021 کے آخری روز برنٹ آئل میں کمی دیکھی گئی ،برنٹ کروڈ کی قیمتوں میں 70 سینٹ یا صفراعشاریہ 9 فیصد کمی ہوئی جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ میں مزید 84 سینٹ یا 1اعشاریہ 09 فیصد کم ہوکر 76 اعشاریہ 15 بیرل فی ڈالر پر آگئی ہے،اسی طرح برنٹ کروڈ میں 70 سینٹس کی مزید کمی ہونے کے بعد تیل قیمتیں 78 اعشاریہ 85 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔

گوکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی 99پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ ایل پی جی کی قیمت میں 6روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر 70روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 268 روپے کمی کر دی گئی ہے تاہم یہ اقدامات ہوشرباء مہنگائی کے طوفان کو روکنے میں زیادہ معاون ثابت نہیں ہونگے۔

ملک میں اس وقت خوردنی اشیاء سمیت تمام چیزوں کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں اور چیئرمین ایف بی آر کا کہنا بالکل درست ہے کہ حکومت کو غیر مقبول فیصلوں کی سیاسی قیمت ادا کرنا ہوگی اور اس کی ایک جھلک خیبر پختونخوا کے حالیہ بلدیاتی الیکشن میں نظر آئی جب حکمراں جماعت تحریک انصاف کو اپنے مضبوط گڑھ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے جس سے عام آدمی کو فائدہ ہو تا۔

ایلیٹ کلاس کو ضرور ٹیکس دائرہ کار میں شامل کیا جائے تاہم کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت غریب عوام کو بھی مد نظر رکھا جائے تاکہ حکومت کو اپنے غیر مقبول فیصلوں کے سیاسی مضمرات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Related Posts