سان تیاگو:چلی میں حکومتی اقدامات کے خلاف 10 لاکھ سے زائد افراد کے شدید احتجاج کے بعد صدر سباسٹین پنیرا نے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے کابینہ کو برطرف کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چلی کے صدر سباسٹین پنیرا نے کابینہ کی برطرفی کا اعلان گزشتہ روز لاکھوں افراد کے پرامن احتجاج کے بعد کیا جن کا مطالبہ تھا کہ ملک کے معاشی نظام میں اصلاحات کی جائیں۔
چلی کے صدر نے کہا کہ تمام وزرا کو نوٹس بھیج دیا کہ کابینہ کو ازسرنو ترتیب دیا جائے تاکہ نئے مطالبات کو پورا کیا جائے۔جنوبی امریکی ملک میں حکومت کے عدم مساوات کے نظام کے خلاف احتجاج ایک ہفتے سے جاری ہے جو کرایوں میں اضافے پر شروع ہوا تھا۔
مظاہروں کے دوران پرتشدد واقعات بھی پیش آئے جس کے نتیجے میں کم ازکم 17 افراد ہلاک جبکہ7 ہزار سے زائد افراد کر گرفتار کیا گیا اور ملک کے کاروبار میں 14 لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں دوروز میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتیں 63ہوگئیں