کورونا فنڈ میں بے ضابطگیاں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے اس بات پرہمیشہ سے فخر کیا جاتا ہے کہ اب تک کسی بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں یا غبن کے حوالے سے کوئی بڑا سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ وزیر اعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے حالیہ رپورٹس، جنہیں آڈیٹر جنرل کی ایک رپورٹ میں اجاگر کیا گیا ہے، نے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکومت تقریباً چھ ماہ سے رپورٹس کو روکے ہوئے تھی اور اسے عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے اگلی قسط جاری کرنے سے پہلے آئی ایم ایف کے دباؤ کے بعد جاری کیا گیا تھا۔ رپورٹسمیں غلط پروکیورمنٹ، غیر مستحق افراد کو ادائیگیاں، جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے کیش نکالنے کا عمل اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے غیر معیاری اشیاء کی فراہمی کا پتہ چلا ہے۔

اعداد و شمار حیران کن ہیں، جو 40 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف کرتے ہیں۔ اس میں پی ٹی آئی حکومت کے فلیگ شپ پراجیکٹ احساس پروگرام میں 25 ارب روپے اور یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی، آٹے اور ضروری اشیاء کی خریداری میں 5.2 ارب روپے شامل ہیں۔

حکومت نے اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف کرنے والی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ ثانیہ نشتر، جو احساس پروگرام کی سربراہ ہیں، نے احساس پروگرام میں بدعنوانی کے الزامات کی تردید کی ہے۔ وفاقی کابینہ نے اس رپورٹ کو چیلنج کیا ہے،یہ ضروری ہے کہ سنگین الزامات کا ازالہ کرنے کے لیے اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات شروع کی جائیں۔

حکومت نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران غیر معمولی حالات میں شروع کیا تھا۔ انہوں نے سبسڈی کے نرخوں پر ضروری اشیاء فراہم کرنے کی اسکیم شروع کی ہے۔ کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا بے ضابطگیوں کی رپورٹوں نے سماجی تحفظ کے پورے پروگرام پر شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔

وزیراعظم عمران کو چاہئے کہ ہونے والی بے ضابطگیوں کا سخت نوٹس لیں اور ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے کیونکہ عوامی بہبود کے اقدامات پر اعتماد بحال کرنا ضروری ہے۔ ایسا کرنے میں ناکامی کے اچھے نتائج سامنے نہیں آئیں گے، وزیراعظم بارہا کہہ چکے ہیں کہ پچھلی حکومتوں نے قوم کو لوٹا ہے۔ اب یہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے امتحان ہے کہ عوامی فنڈز کے لیے جوابدہی ہو اور عالمی عطیہ دہندگان کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھا جائے اس سے پہلے کہ ہم ایک بار پھر تنہا ہوجائیں۔

Related Posts