بیجنگ:چین امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا امیر ترین ملک بن گیا۔اس طرح چین نے ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا۔
امریکی جریدے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عالمی دولت دو دہائیوں میں 156 کھرب سے بڑھ کر 514 کھرب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔
جس میں سے چین کی دولت 120 کھرب ڈالرز اور امریکا کی دولت 90 کھرب ڈالرز ہے۔جریدے کے مطابق دنیا بھر کی دولت کا دوتہائی حصہ صرف 10 فیصد اشرافیہ سے تعلق رکھتا ہے جبکہ عالمی دولت کا 68 فیصد حصہ رئیل اسٹیٹ سے منسلک ہے۔
دوسری جانب امریکہ کی جانب سے چین سمیت متعدد ممالک کو مذہبی آزادی سے متعلق نام نہاد تشویش کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے اس حوالے سے میڈیا بریفنگ میں امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مستردکر دیا۔
اطلاعات کے مطابق نام نہاد فہرست میں روس، چین اور دیگر آٹھ ممالک کو شامل کیا گیا ہے۔چاؤ لی جیان نے کہا کہ چینی حکومت قانون کے مطابق شہریوں کے مذہبی عقیدے کی آزادی کا تحفظ کرتی ہے۔
چین میں مختلف مذاہب کو ماننے والے افراد کی تعداد تقریباً 200 ملین ہے، 380000 سے زائد مذہبی اسکالرز، تقریباً 5500 مذہبی تنظیمیں، اور 140000 سے زائد مذہبی مقامات قانون کے مطابق رجسٹرڈ ہیں۔
چین میں تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کو مذہبی عقیدے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ میں “اسلامو فوبیا” جیسے انتہا پسند خیالات کے پھیلاؤ نے بے شمار سانحات کو جنم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: چین امریکہ تعلقات میں تعاون ہی واحد صحیح انتخاب ہے، چینی صدر