وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں فضائی راستے سے آنے والے 96 فیصد افراد کے ٹیسٹ کیے گئے تو پتہ چلا کہ 96 فیصد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔
سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کر کے ہم خوش نہیں لیکن اس کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ہم شفاف طریقہ سے راشن تقسیم کر رہے ہیں۔میری لوگوں سے درخواست ہے کہ اپنی مدد خود کریں تو اللہ پاک بھی مدد کرے گا۔
خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے ڈبل سواری پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ میں 5 بجے واپس کراچی پہنچنا چاہتا ہوں جبکہ لاک ڈاؤن سے پہلے کراچی پہنچنا ضروری ہے۔
کورونا وائرس کے علاج پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وائرس کا علاج صرف دور رہنے میں ہے۔آپ پر فرض ہے گھروں میں جانے سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئیں۔
احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ باہر سے آکر اپنے کپڑے تبدیل کریں۔ خود کو بزرگوں اور بچوں سے دور رکھیں۔ جتنا ہوسکے صحت کے اصولوں پر زندگی گزاریں۔،
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے کارروائی اور فیصلے کیے ہیں۔ہوسکتا ہے غلط فیصلے کئے ہوں لیکن فیصلہ نہ لینا جرم اور نااہلی ہے جبکہ سندھ میں 1165 کیسز مقامی ٹرانسمیشن کے ہیں۔
وائرس ٹیسٹس پر معلومات دیتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ شروع میں 80 ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت تھی۔ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کیلئے پی سی آر مشینیز کی ضرورت تھی۔
سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم ٹیسٹ کی گنجائش کو بڑھا کر 1700 تک لے گئے ہیں۔ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ڈویژنل سطح پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرنے کا بندوبست کیا جائے۔